کالا باغ ڈیم پر سندھ اور خیبرپختونخوا کے اعتراضات سیاسی ہیں لاہور ہائیکورٹ
کالا باغ ڈیم پربات چیت کے ذریعے سیاسی سوچ کو تبدیل کیا جا سکتا ہے، تعمیر ملکی مفاد میں ہوسکتی ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس لاہو رہائیکوٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ڈیم پر سندھ اور خیبر پختونخوا کے اعتراضات سیاسی ہیںاورسیاسی سوچ کو مذاکرات سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے بھی بڑے بڑے کام کیے، ہائیڈل پاور نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ روز بھی سماعت کے دوران وکلاء نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق اپنے دلائل جاری رکھے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر ملکی مفاد میں ہو سکتی ہے۔ سندھ اور خیبر پختونخواہ کے سیاسی اعتراضات کو بات چیت سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
2010ء کے بعد گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سیلاب معمول بن چکے ہیں، سیلابی پانی کے نقصان سے بچنے کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی جگہیں بنانا ضروری ہیں، منگلا ڈیم بنا تھا تو کئی تعمیرات کو ختم بھی کرنا پڑا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے بھی بڑے بڑے کام کیے، ہائیڈل پاور نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ چیف جسٹس نے درخواستوں پر مزید کارروائی 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
ذوالفقار علی بھٹو نے بھی بڑے بڑے کام کیے، ہائیڈل پاور نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ روز بھی سماعت کے دوران وکلاء نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق اپنے دلائل جاری رکھے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر ملکی مفاد میں ہو سکتی ہے۔ سندھ اور خیبر پختونخواہ کے سیاسی اعتراضات کو بات چیت سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
2010ء کے بعد گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سیلاب معمول بن چکے ہیں، سیلابی پانی کے نقصان سے بچنے کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی جگہیں بنانا ضروری ہیں، منگلا ڈیم بنا تھا تو کئی تعمیرات کو ختم بھی کرنا پڑا۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے بھی بڑے بڑے کام کیے، ہائیڈل پاور نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ چیف جسٹس نے درخواستوں پر مزید کارروائی 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔