پارا چنارکی عید گاہ مارکیٹ میں دھماکے سے 25 افراد جاں بحق 70 سے زائد زخمی
مقامی افراد نے جائے وقوعہ کے قریب سے 2 مشکوک افراد کو پکڑ کر سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا
کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار کے بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 25 افراد جاں بحق جب کہ 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرم ایجنسی کے صدرمقام پارا چنارکے عید گاہ بازارمیں اس وقت دھماکا ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ خریداری میں مصروف تھے، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔ اسپتال انتظامیہ نے 25 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ 70 سے زائد زخمی ہیں جن میں 20 کی حالت تشویشناک ہے۔ بم دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
واقعے کے بعد پاک فوج اور کرم ایجنسی میں تعینات دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ مقامی افراد نے جائے وقوعہ کے قریب سے 2 مشکوک افراد کو پکڑ کر سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب پولیٹکل ایجنٹ کے مطابق دھماکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے دن ساڑھے بارہ بجے کیا گیا تاہم ابھی تک کسی تنظیم کی جانب سے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی جب کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر انصارالمجاہدین اور لشکرِ جھنگوی کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں تاہم انتظامیہ ابھی ان خبروں کی تصدیق نہیں کر سکتی اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ پارا چنار پاک افغان سرحد پر قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا انتظامی ہیڈ کوارٹر ہے جہاں جولائی 2013 میں بھی پارا چنار بازار میں دھماکے ہوئے تھے جن میں 57 افراد جاں بحق اور 167 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کرم ایجنسی کے صدرمقام پارا چنارکے عید گاہ بازارمیں اس وقت دھماکا ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ خریداری میں مصروف تھے، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا۔ اسپتال انتظامیہ نے 25 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ 70 سے زائد زخمی ہیں جن میں 20 کی حالت تشویشناک ہے۔ بم دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
واقعے کے بعد پاک فوج اور کرم ایجنسی میں تعینات دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ مقامی افراد نے جائے وقوعہ کے قریب سے 2 مشکوک افراد کو پکڑ کر سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا۔
دوسری جانب پولیٹکل ایجنٹ کے مطابق دھماکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے دن ساڑھے بارہ بجے کیا گیا تاہم ابھی تک کسی تنظیم کی جانب سے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی جب کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر انصارالمجاہدین اور لشکرِ جھنگوی کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں تاہم انتظامیہ ابھی ان خبروں کی تصدیق نہیں کر سکتی اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ پارا چنار پاک افغان سرحد پر قبائلی علاقے کرم ایجنسی کا انتظامی ہیڈ کوارٹر ہے جہاں جولائی 2013 میں بھی پارا چنار بازار میں دھماکے ہوئے تھے جن میں 57 افراد جاں بحق اور 167 زخمی ہوگئے تھے۔