پی آئی اے کی نجکاری کا آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج
پی آئی اے کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کے صدارتی آرڈیننس کی آئینی حیثیت نہیں، درخواست میں موقف
پی آئی اے کی نجکاری کے لئے جاری کیا گیا صدارتی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کے صدارتی آرڈیننس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں کیونکہ ریاستی ادارے کی نجکاری کے لئے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری نہیں لی گئی ، اس کے علاوہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے 2 روز قبل صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کو ایک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کردیا ہے اوراب پی آئی اے کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت ایک کمپنی کے طورپرکام کرے گی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بنانے کے صدارتی آرڈیننس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں کیونکہ ریاستی ادارے کی نجکاری کے لئے مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری نہیں لی گئی ، اس کے علاوہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے 2 روز قبل صدارتی آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کو ایک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کردیا ہے اوراب پی آئی اے کمپنیز آرڈیننس 1984 کے تحت ایک کمپنی کے طورپرکام کرے گی۔