رینجرزمعاملےکوکیوں بڑھایا جارہا ہےاختیارات تو میرے پاس بھی نہیں قائم علی شاہ

رینجرز ہمارے ساتھ ہے لیکن اگراقلیتی اپوزیشن اکثریت کوڈکٹیٹ کرے تو یہ افسوس کی بات ہے، وزیراعلیٰ سندھ

رینجرز ہمارے ساتھ ہے لیکن اگراقلیتی اپوزیشن اکثریت کوڈکٹیٹ کرے تو یہ افسوس کی بات ہے، وزیراعلیٰ سندھ. فوٹو:فائل

وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ رینجرز اختیارات کے معاملے کو کیوں بڑھایا جارہا ہے اختیارات تو میرے پاس بھی نہیں ہیں۔

سندھ اسمبلی کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد وزیراعلی سید قائم علی شاہ ایوان سے باہر آئے تو صحافیوں نے رینجرز اختیارات میں توسیع سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ کردی جس پر وزیراعلی سندھ برہم ہوگئے اور کہا کہ آپ رینجرز کے معاملے کو کیوں بڑھا رہے ہیں اختیارات کچھ نہیں ہوتے وہ تو میرے پاس بھی نہیں، رینجرز ہمارے ساتھ ہے اور ہم رینجرز کے ساتھ اس لئے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے گا۔


وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ اگر اقلیتی اپوزیشن اکثریت کوڈکٹیٹ کرے تو یہ افسوس کی بات ہے، ہم نے ایوان کا تقدس برقرار رکھتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کیا لیکن ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اجلاس جاری رکھنا ممکن نہ تھا جس پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کیا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کی نیت رینجرز کو بے عزت کرنا ہے اس لئے رینجرز اختیارات کے معاملے کو ایجنڈے کے گیارہویں نمبر پر رکھا اور اس حوالے سے ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے پر آج ہمارے ساتھ نہیں تھی اور کسی رکن نےاپوزیشن کے احتجاج میں حصہ نہیں لیا جب کہ کراچی میں امن و امان کے لئے رینجرز اختیارات کے معاملے پر ایم کیو ایم کی کیا خواہشات ہیں ہم نہیں جانتے۔ اس موقع ارباب غلام رحیم کا کہنا تھا کہ سب سے بڑے ڈاکو اقتدار میں بیٹھے ہوئے ہیں، جب پیپلز پارٹی ارکان کو پکڑا گیا تو انہیں تکلیف ہوئی اور جب جب اپوزیشن نے اس حوالے سے ایوان میں بولنے کی کوشش کی تو ہمارے مائیک بند کردیئے گئے۔

مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما شہریارمہر کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رینجرزکےاختیارات کا آرڈراسمبلی نے نہیں حکومت نے جاری کرنا ہے، وزیراعلیٰ سندھ رینجرزاختیارات پرکان نہیں دھررہے جب کہ آج اسمبلی کی کارروائی پرلوگ تشویش کا شکارہیں۔
Load Next Story