نماز ِ عید کی نیت
نماز کے بعد امام صاحب خطبہ پڑھیں گے، اس خطبے کا سُننا مقتدی کے لیے واجب ہے۔
لاہور:
نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز عیدالاضحیٰ واجب مع زاید چھے تکبیروں کے اس امام کی اقتداء میں، منہ میرا خانۂ کعبہ کی طرف۔ اس کے بعد امام کے ساتھ ''اﷲ اکبر'' کہتے ہوئے دونوں ہاتھ کانوں کی لوئوں تک اُٹھائیں اور عام نماز کی طرح ہاتھ باندھ لیں۔
اس کے بعد ثناء پڑھی جائے گی۔ ثناء کے بعد قرأت سے پہلے امام صاحب تین تکبیریں کہیں گے، امام صاحب کی ہر تکبیر کے ساتھ کانوں کی لوئوں تک ہاتھ اُٹھائیں اور کھلے چھوڑ دیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لیں۔
اب امام صاحب قرأت کریں گے اور مقتدی خاموشی سے سُنیں گے۔ قرأت کے بعد امام صاحب رکوع اور سجدہ کرکے پہلی رکعت مکمل کریں گے۔
دوسری رکعت میں قرأت کے بعد رُکوع سے پہلے امام صاحب پھر تکبیریں کہیں گے، مقتدی امام صاحب کے ساتھ ہر تکبیر پر کانوں تک ہاتھ اُٹھاکر چھوڑ دیںگے اور چوتھی تکبیر پر رُکوع میں چلے جائیں گے، اس کے بعد باقی نماز عام نمازوں کی طرح مکمل کی جائے گی۔ نماز کے بعد امام صاحب خطبہ پڑھیں گے، اس خطبے کا سُننا مقتدی کے لیے واجب ہے۔
نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز عیدالاضحیٰ واجب مع زاید چھے تکبیروں کے اس امام کی اقتداء میں، منہ میرا خانۂ کعبہ کی طرف۔ اس کے بعد امام کے ساتھ ''اﷲ اکبر'' کہتے ہوئے دونوں ہاتھ کانوں کی لوئوں تک اُٹھائیں اور عام نماز کی طرح ہاتھ باندھ لیں۔
اس کے بعد ثناء پڑھی جائے گی۔ ثناء کے بعد قرأت سے پہلے امام صاحب تین تکبیریں کہیں گے، امام صاحب کی ہر تکبیر کے ساتھ کانوں کی لوئوں تک ہاتھ اُٹھائیں اور کھلے چھوڑ دیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لیں۔
اب امام صاحب قرأت کریں گے اور مقتدی خاموشی سے سُنیں گے۔ قرأت کے بعد امام صاحب رکوع اور سجدہ کرکے پہلی رکعت مکمل کریں گے۔
دوسری رکعت میں قرأت کے بعد رُکوع سے پہلے امام صاحب پھر تکبیریں کہیں گے، مقتدی امام صاحب کے ساتھ ہر تکبیر پر کانوں تک ہاتھ اُٹھاکر چھوڑ دیںگے اور چوتھی تکبیر پر رُکوع میں چلے جائیں گے، اس کے بعد باقی نماز عام نمازوں کی طرح مکمل کی جائے گی۔ نماز کے بعد امام صاحب خطبہ پڑھیں گے، اس خطبے کا سُننا مقتدی کے لیے واجب ہے۔