چین میں تازہ ہوا بھی فروخت ہونے لگی

کینیڈین کمپنی کی پریمیئم آکسیجن کی بوتل 28 امریکی ڈالر جب کہ کمپنی کی بینف ایئر کی بوتل 24 ڈالر کی فروخت کی جا رہی ہے۔

چین کے ایک ریسٹورنٹ نے بھی عوام سے تازہ ہوا کی مد میں بل وصول کرنا شروع کردیا ہے۔ فوٹو: فائل

چین میں بڑھتی ہوئی آلودگی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک کینیڈین کمپنی نے تازہ ہوا فروخت کرنا شروع کر دی ہے جس کی مانگ میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق کینیڈین کمپنی وائٹیلٹی ایئر نے چین میں بڑھتی ہوئی آّلودگی کے پیش نظر تازہ ہوا کی بوتلیں مارکیٹس میں متعارف کرادی ہیں۔ کینیڈین کمپنی کی پریمیئم آکسیجن کی بوتل 28 امریکی ڈالر جب کہ کمپنی کی بینف ایئر کی بوتل 24 ڈالر کی فروخت کی جا رہی ہے۔

وائٹیلٹی ایئر کے چین میں نمائندے ہیریسن وینگ کا کہنا ہے کہ ای بے طرز کی آن لائن چینی ویب سائٹ باؤ باؤ پر تازہ ہوا کی بوتلوں کا موجود اسٹاک آناً فاناً فروخت ہو گیا۔ کمپنی نے 2 ماہ قبل چین میں اپنی پراڈکٹ کا اجراء کیا تھا اور تازہ ہوا کی بوتلوں کی پہلی شپمنٹ فروخت ہو چکی ہے جب کہ تازہ ہوا کی مزید بوتلیں بہت جلد مارکیٹ میں دستیاب ہوں گی۔


ہیریسن وینگ کا کہنا تھا کہ ہم نے اس چیز کو محسوس کیا کہ چین میں آلودگی سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے اس لئے عوام کے لئے تازہ ہوا متعارف کرائی جائے تاکہ لوگ اپنی روز مرہ کی زندگی میں تازہ ہوا اپنے جسم میں داخل کرا سکیں۔

اس کے علاوہ چین کے شہر زانگ جیانگ میں واقع ایک ریسٹورنٹ نے بھی عوام سے تازہ ہوا کی مد میں بل وصول کرنا شروع کردیا ہے۔

واضح رہے کہ چین کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دارالحکومت بیجنگ میں خطرناک حد تک بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث ریڈ الرٹ جاری کیا گیا جس کے باعث اسکول اور تعمیراتی کام بند کرنا پڑا جب کہ عوام کو گھروں پر رہنے کی تلقین کی گئی تاکہ شاہراؤں پر کاروں کی تعداد کم کی جا سکے۔
Load Next Story