عمران فاروق قتل کیس عبوری چالان میں ایم کیو ایم قائد الطاف حسین ملزم قرار

وزارت داخلہ نے کیس کی مزید سماعت کے لیے ٹرائل کورٹ تشکیل دے دی ۔

عبوری چالان میں 3 ملزموں کو گرفتار جب کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت 4 ملزموں کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا ہے. فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عمران فاروق قتل کیس کا پہلا عبوری چالان مرتب کرلیا جس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو ملزم قراردیا گیا ہے جب کہ کیس میں وزارت داخلہ نے ٹرائل کورٹ بھی تشکیل دے دی ہے۔




ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کے عبوری چالان میں ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو قتل کا ملزم قرار دیا ہے جب کہ چالان میں گرفتارملزمان معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی سید کا اعترافی بیان بھی شامل کیا گیا ہے۔ عبوری چالان کے مطابق 16 ستمبر2010 کو لندن میں ملزم محسن علی نے کاشف کامران کے ساتھ مل کرعمران فاروق کو قتل کیا جب کہ قتل کی سازش میں ملزم معظم علی اورخالد شمیم نے سہولت کارکا کردارادا کیا ہے۔




عمران فاروق قتل کیس کے عبوری چالان میں 3 ملزموں کو گرفتار جب کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت 4 ملزموں کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا ہے جب کہ چالان میں کہا گیا ہے کہ ملزم معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی نے عمران فاروق کے قتل کا اعتراف بھی کیا ہے۔



دوسری جانب عمران فاروق قتل کیس کی مزید سماعت کے لیے وزارت داخلہ نے ٹرائل کورٹ تشکیل دے دی جس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردی گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت اسلام آباد کو ہی ٹرائل کورٹ کا درجہ دیا گیا ہے جب کہ اے ٹی سی کے جج کوثر زیدی ٹرائل کریں گے۔ ٹرائل کورٹ کی تشکیل کے بعد ملزموں کا ٹرائل ایف آئی اے اسپیشل کورٹ میں نہیں بلکہ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق گواہوں اور پراسیکیوٹر کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ٹرائل جیل جانا ہوگا۔

Load Next Story