نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 10 فیصد سے نیچے آنے کا امکان
تجزیہ کاروں کے مطابق اکتوبر کے دوران کنزیومرپرائس انڈیکس 0.1 فیصد سے 0.3 فیصد تک کم رہنے کا امکان ہے.
شرح سود میں کمی کے رجحان کے باعث مانیٹری پالیسی پر آئندہ نظرثانی میں شرح سود سنگل ڈیجٹ پر آنے کا امکان ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس افراط زر میں کمی ظاہر کررہا ہے اور اکتوبر میں افراط زر 3 سال کی کم ترین سطح پر رہنے کی توقع ہے جس سے رواں مالی سال افراط زر 9.5 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف بھی آسان ہوگیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اکتوبر کے دوران کنزیومرپرائس انڈیکس 0.1 فیصد سے 0.3 فیصد تک کم رہنے کا امکان ہے جو ستمبر کے دوران 0.79 فیصد زائد اور گزشتہ سال اکتوبر میں 1.44فیصد زائد رہا تھا، اس طرح اکتوبر میں افراط زر کی شرح 7.1 سے 7.6 فیصد کے درمیان رہنے کی امید ہے، یہ سطح کنزیومر پرائس انڈیکس کے بیس ایئر میں تبدیلی کے بعد سے کم ترین سطح ہوگی۔
نئے بیس ایئر کے لحاظ سے اکتوبر 2009 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں 7.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اکتوبر کے اعدادوشمار کی بنیاد پر توقع کی جارہی ہے کہ رواں مالی سال 9.5فیصد کے ہدف کے مقابلے میں افراط زر 9 فیصد کے آس پاس رہے گا، افراط زر میں کمی کا رجحان اسٹیٹ بینک کے لیے مانیٹری پالیسی میں مزید نرمی کی گنجائش فراہم کررہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق دسمبر میں کی جانے والی آئندہ نظرثانی میں پالیسی ڈسکائونٹ ریٹ میں مزید 50سے 100 بیسس پوائنٹس تک کمی ہوسکتی ہے جس سے ریئل انٹریسٹ ریٹ (انٹرسٹ ریٹ مائنس انفلیشن) بدستور مثبت رہنے کی امید ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس افراط زر میں کمی ظاہر کررہا ہے اور اکتوبر میں افراط زر 3 سال کی کم ترین سطح پر رہنے کی توقع ہے جس سے رواں مالی سال افراط زر 9.5 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف بھی آسان ہوگیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اکتوبر کے دوران کنزیومرپرائس انڈیکس 0.1 فیصد سے 0.3 فیصد تک کم رہنے کا امکان ہے جو ستمبر کے دوران 0.79 فیصد زائد اور گزشتہ سال اکتوبر میں 1.44فیصد زائد رہا تھا، اس طرح اکتوبر میں افراط زر کی شرح 7.1 سے 7.6 فیصد کے درمیان رہنے کی امید ہے، یہ سطح کنزیومر پرائس انڈیکس کے بیس ایئر میں تبدیلی کے بعد سے کم ترین سطح ہوگی۔
نئے بیس ایئر کے لحاظ سے اکتوبر 2009 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں 7.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اکتوبر کے اعدادوشمار کی بنیاد پر توقع کی جارہی ہے کہ رواں مالی سال 9.5فیصد کے ہدف کے مقابلے میں افراط زر 9 فیصد کے آس پاس رہے گا، افراط زر میں کمی کا رجحان اسٹیٹ بینک کے لیے مانیٹری پالیسی میں مزید نرمی کی گنجائش فراہم کررہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق دسمبر میں کی جانے والی آئندہ نظرثانی میں پالیسی ڈسکائونٹ ریٹ میں مزید 50سے 100 بیسس پوائنٹس تک کمی ہوسکتی ہے جس سے ریئل انٹریسٹ ریٹ (انٹرسٹ ریٹ مائنس انفلیشن) بدستور مثبت رہنے کی امید ہے۔