بنگلہ دیش پریمیئر لیگ پلیئرزکے پیسے ہڑپنے والوں کو نئی وارننگ جاری
یکم نومبر کی میٹنگ میں معاملے پر غور، قصوروار کسی صورت نہیں بچ پائیں گے، صدر
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے نئے صدر نظم الحسن نے پلیئرزکے پیسے ہڑپنے والی فرنچائزز کو آتے ہی آنکھیں دکھا دیں۔
ان کے مطابق یکم نومبر کی میٹنگ میں معاملے پر غور ہو گا، قصوروار کسی صورت نہیں بچ پائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی پریمیئر لیگ کو ختم ہوئے کئی ماہ گذر چکے مگر اب تک بہت سے کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، بورڈ نے فرنچائزز کو کئی بار انتباہ کیا مگر انھوں نے اسے ایک کان سے سن کر دوسرے سے اڑا دیا، مصطفیٰ کمال کی جگہ صدارت سنبھالنے والے نظم الحسن اس معاملے پر کسی کو بخشنے کیلیے تیار نظر نہیں آتے، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے بی پی ایل پر بہت زیادہ تنقید سنی ہے۔
متعدد بار نئی تاریخیں دی گئیں مگر کھلاڑیوں کے بقایا جات ادا نہ کیے گئے، بورڈ آفیشلز غازی اشرف حسین اور سراج الدین محمد عالمگیر اگلی میٹنگ میں مجھے لیگ کے حوالے سے معلومات فراہم کریں گے،اس کے بعد دیکھیں گے کیا کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ گذشتہ ٹی ٹوئنٹی لیگ کا جلد بازی میں انعقاد کیا گیا،45 روز میں کوئی انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کرانا بہت مشکل ہوتا ہے،پلیئرزکے معاہدوں سمیت بعض معاملات کو اہمیت نہیں دی گئی۔ صدر بنگلہ دیشی بورڈ نے مزید کہا کہ فرنچائز ٹیموں کے حکام مجھ سے ملاقات کے خواہاں ہیں۔
ہو سکتا ہے میں انھیں کچھ وقت دوں، انھوں نے ایک خط بھی لکھا جس پر یکم نومبرکے اجلاس میں تبادلہ خیال ہو گا، ادائیگیوں میں تاخیر بلاشبہ ایک بے ضابطگی ہے، اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو ہمیں سخت اقدامات کرنے ہوں گے،ایسی صورت میں کسی قصور وار کو نہیں بخشا جائے گا۔ نظم الحسن نے کہا کہ میرے اردگرد ان دنوں بہت زیادہ لوگ نظر آ رہے ہیں لیکن اگر اس کی وجہ مجھ سے فائدہ حاصل کرنا ہے تو ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
ان کے مطابق یکم نومبر کی میٹنگ میں معاملے پر غور ہو گا، قصوروار کسی صورت نہیں بچ پائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی پریمیئر لیگ کو ختم ہوئے کئی ماہ گذر چکے مگر اب تک بہت سے کھلاڑیوں کو معاوضوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، بورڈ نے فرنچائزز کو کئی بار انتباہ کیا مگر انھوں نے اسے ایک کان سے سن کر دوسرے سے اڑا دیا، مصطفیٰ کمال کی جگہ صدارت سنبھالنے والے نظم الحسن اس معاملے پر کسی کو بخشنے کیلیے تیار نظر نہیں آتے، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے بی پی ایل پر بہت زیادہ تنقید سنی ہے۔
متعدد بار نئی تاریخیں دی گئیں مگر کھلاڑیوں کے بقایا جات ادا نہ کیے گئے، بورڈ آفیشلز غازی اشرف حسین اور سراج الدین محمد عالمگیر اگلی میٹنگ میں مجھے لیگ کے حوالے سے معلومات فراہم کریں گے،اس کے بعد دیکھیں گے کیا کرنا ہے، انھوں نے کہا کہ گذشتہ ٹی ٹوئنٹی لیگ کا جلد بازی میں انعقاد کیا گیا،45 روز میں کوئی انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کرانا بہت مشکل ہوتا ہے،پلیئرزکے معاہدوں سمیت بعض معاملات کو اہمیت نہیں دی گئی۔ صدر بنگلہ دیشی بورڈ نے مزید کہا کہ فرنچائز ٹیموں کے حکام مجھ سے ملاقات کے خواہاں ہیں۔
ہو سکتا ہے میں انھیں کچھ وقت دوں، انھوں نے ایک خط بھی لکھا جس پر یکم نومبرکے اجلاس میں تبادلہ خیال ہو گا، ادائیگیوں میں تاخیر بلاشبہ ایک بے ضابطگی ہے، اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو ہمیں سخت اقدامات کرنے ہوں گے،ایسی صورت میں کسی قصور وار کو نہیں بخشا جائے گا۔ نظم الحسن نے کہا کہ میرے اردگرد ان دنوں بہت زیادہ لوگ نظر آ رہے ہیں لیکن اگر اس کی وجہ مجھ سے فائدہ حاصل کرنا ہے تو ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔