ترک فوج اور کرد باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں فوجیوں سمیت 32 افراد ہلاک
جنوب مشرقی ترک میں واقع شہروں میں 10 ہزار سے زائد فوجی کرد باغیوں کے خلاف برسر پیکار ہیں،مقامی میڈیا
ترک فوج اور کرد باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 2 فوجیوں سمیت مزید 32 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ گزشتہ 5 روز سے جاری جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 102 ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں ترک فوجیوں اور کرد باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے میں نہیں آرہا اور گزشتہ 5 روز میں 2 ترک فوجیوں سمیت ہلاکتوں کی تعداد 102 ہوگئی ہے۔ ترک فوج نے علیحدگی پسندوں کے خلاف جنوب مشرقی صوبے سرناک میں کارروائی کی جہاں شدید جھڑپوں کے دوران 2 فوجی اہلکار اور 5 عام شہریوں سمیت 32 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ترک سیکیورٹی حکام کے مطابق گزشتہ روز کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 70 افراد کا تعلق علیحدگی پسند باغی جماعت کردستان ورکرز پارٹی سے تھا جب کہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی عراق کے پہاڑوں میں کرد باغیوں نے اپنے محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں جہاں سے آکر ترکی کے جنوب مشرقی صوبوں پرحملہ کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی صوبے سرناک میں واقع شہروں چیزر اور سلوپی اورعلاقے کے سب سے بڑے شہردیاربکر میں کرد باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا اورگزشتہ روزترک فوج نے سرحد پار شمالی عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں اور اسلحہ ڈپو کو فضائی کارروائی کا نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے جنوب مشرق میں واقع شہروں میں 10 ہزارسے زائد ترک فوجی کرد باغیوں کے خلاف برسرپیکارہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں ترک فوجیوں اور کرد باغیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جو تھمنے میں نہیں آرہا اور گزشتہ 5 روز میں 2 ترک فوجیوں سمیت ہلاکتوں کی تعداد 102 ہوگئی ہے۔ ترک فوج نے علیحدگی پسندوں کے خلاف جنوب مشرقی صوبے سرناک میں کارروائی کی جہاں شدید جھڑپوں کے دوران 2 فوجی اہلکار اور 5 عام شہریوں سمیت 32 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ترک سیکیورٹی حکام کے مطابق گزشتہ روز کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے 70 افراد کا تعلق علیحدگی پسند باغی جماعت کردستان ورکرز پارٹی سے تھا جب کہ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی عراق کے پہاڑوں میں کرد باغیوں نے اپنے محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں جہاں سے آکر ترکی کے جنوب مشرقی صوبوں پرحملہ کیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی صوبے سرناک میں واقع شہروں چیزر اور سلوپی اورعلاقے کے سب سے بڑے شہردیاربکر میں کرد باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا اورگزشتہ روزترک فوج نے سرحد پار شمالی عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں اور اسلحہ ڈپو کو فضائی کارروائی کا نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے جنوب مشرق میں واقع شہروں میں 10 ہزارسے زائد ترک فوجی کرد باغیوں کے خلاف برسرپیکارہیں۔