عراق میں 1972 کے بعد پہلے مقابلہ حسن کا انعقاد
مقابلے میں 20 سالہ حسینہ شائمہ عبدالرحمان کو ’’مس عراق‘‘ کا تاج پہنایا گیا
عراق میں 43 سال بعد منعقد ہونے والے پہلے مقابلہ حسن میں 20 سالہ شائمہ عبدالرحمان کو ملکہ حسن کا تاج پہناکر 'مس عراق' کا اعزاز دیا گیا ہے جب کہ اب مس عراق کو ' مس یونیورس' کے عالمی مقابلے کے لیے تیار کیا جائے گا۔
شائمہ کا تعلق کرکوک سے ہے جنہیں متفقہ طور پر عراقی ملکہ حسن قرار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر مقابلے کے ڈائریکٹر سینن کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عراق کی آواز سنی جائے کیونکہ عراق کا دل اب بھی دھڑک رہا ہے۔
شائمہ نے ''مس عراق'' منتخب ہونے کے بعد کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ عراق آگے بڑھ رہا ہے اور اس اہم موقع پر تمام عراقیوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھر گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں تعلیم عام کرنا چاہتی ہیں۔
مقابلے کے بعد آٹھوں حسیناؤں نے عراق میں بے گھر ہونے اور نقل مکانی کرنے والے افراد کے کیمپوں کا دورہ کیا اور ان سے اظہارِ یکجہتی کا اظہار کیا
شائمہ کا تعلق کرکوک سے ہے جنہیں متفقہ طور پر عراقی ملکہ حسن قرار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر مقابلے کے ڈائریکٹر سینن کمال نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عراق کی آواز سنی جائے کیونکہ عراق کا دل اب بھی دھڑک رہا ہے۔
شائمہ نے ''مس عراق'' منتخب ہونے کے بعد کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ عراق آگے بڑھ رہا ہے اور اس اہم موقع پر تمام عراقیوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھر گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں تعلیم عام کرنا چاہتی ہیں۔
مقابلے کے بعد آٹھوں حسیناؤں نے عراق میں بے گھر ہونے اور نقل مکانی کرنے والے افراد کے کیمپوں کا دورہ کیا اور ان سے اظہارِ یکجہتی کا اظہار کیا