عمران فاروق قتل کیس ایف آئی اے کا الطاف حسین کو مرکزی ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ

عمران فاروق کا قتل الطاف حسین کے کہنے پر ہوا ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کارروائی ہوگی، ذرائع ایف آئی اے

عمران فاروق کا قتل الطاف حسین کے کہنے پر ہوا ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کارروائی ہوگی، ذرائع ایف آئی اے، فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے عمران فاروق قتل کیس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو چالان میں مرکزی ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں ایف آئی اے نےالطاف حسین کو چالان میں مرکزی ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق عمران فاروق کا قتل ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے کہنے پر ہوا، اسی لیے وہ فرسٹ ڈگری مرڈر کے ملزم ہیں جس کے باعث ان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق کیس کے دیگر ملزم کاشف کامران اور سید محسن وقوعہ کے اہم ملزم ہیں لہٰذا ان کے خلاف دفعہ 302 اور 34 کے تحت کارروائی ہوگی۔


ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران فاروق قتل کیس کے دیگر ملزمان محمد انور، افتخار حسین، معظم علی، خالد شمیم کے خلاف 120 بی ، دفعہ 109 اور 7 اے ٹی اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 میں لندن میں ان کی رہائش گاہ کے باہر قتل کیا گیا جس کی گزشتہ کئی سال سے تفتیش اسکاٹ لینڈ یارڈ بھی کررہی ہے جب کہ کیس کی ایف آئی آر پاکستان میں بھی درج کی گئی ہے جس میں ایف آئی اے تفتیش کررہی ہے۔

Load Next Story