قربانی کاجانورخریدنے آنیوالاشخص پولیس فائرنگ سے ہلاک
مطلوبہ بھتہ نہ ملنے پرپولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی،ورثاکے احتجاج پر3اہلکارگرفتار،ایک فرار
سہراب گوٹھ میں مبینہ طورپرمطلوبہ بھتہ نہ ملنے پرپولیس اہلکارنے قربانی کاجانور خریدینے آنیوالے شخص کوفائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔
ہلاک ہونیوالے شخص کے ورثاکے احتجاج پرایس پی گڈاپ ٹاؤن کی ہدایت پر3پولیس اہلکارکوگرفتارکرلیاگیاجبکہ فائرنگ کرنے والااہلکار فرارہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ تھانے کی صنعتی ایریاپولیس چوکی کی حدودنور خان گوٹھ رحمت موڑکے قریب پولیس کانسٹیبل ہنگورخان کی فائرنگ سے32سالہ زیب الرحمٰن زخمی ہوگیاجسے طبی امدادکیلیے عباسی شہید اسپتال لے جایاگیاجہاں وہ دوران علاج زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا،مقتول سہراب گوٹھ نور خان گوٹھ کا رہائشی اور3بچوں کا باپ تھا،مقتول دیگرلوگوں اوراپنے سوزوکی ڈرائیور بھائی دلاورخان کے ہمراہ قربانی کے لیے جانور کی خریداری کے لیے منڈی جا رہاتھا کہ پولیس نے انھیں روک کر مبینہ طور پر100روپے بھتہ طلب کیا۔
تاہم دلاور خان نے اہلکار کو20روپے دیے اور سوزوکی آگے کی طرف بڑھا دی جس پر اہلکار مشتعل ہو گیا اور اس نے فائرنگ کر دی،زیب الرحمٰن کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر اس کی درجنوں رشتے داراور علاقہ مکین اسپتال پہنچ گئے اورپولیس کارروائی کے بعدلاش کے ہمراہ سہراب گوٹھ تھانے کے سامنے دھرنا دیدیا،مظاہرین نے زیب الرحمٰن کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا،احتجاج کی اطلاع ملنے پر ایس پی گڈاپ ٹاؤن جان برہمانی تھانے پہنچ گئے اور مظاہرین نے سے بات چیت کے بعد ایس ایچ او سہراب گوٹھ کومقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔
جس پر سہراب گوٹھ تھانے میں ملزم پولیس اہلکار ہنگور خان،آصف،عطا محمداورسرفراز کے خلاف مقتول کے بھائی دلاورخان کی مدعیت میں قتل کی ایف آئی آرنمبر766/12درج کرلی،پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والاملزم پولیس اہلکار ہنگور خان واردات کے بعدفرار ہو گیاجبکہ دیگر تینوں ملزمان پولیس اہلکاروںکوگرفتارکرلیا گیا ۔
ہلاک ہونیوالے شخص کے ورثاکے احتجاج پرایس پی گڈاپ ٹاؤن کی ہدایت پر3پولیس اہلکارکوگرفتارکرلیاگیاجبکہ فائرنگ کرنے والااہلکار فرارہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ تھانے کی صنعتی ایریاپولیس چوکی کی حدودنور خان گوٹھ رحمت موڑکے قریب پولیس کانسٹیبل ہنگورخان کی فائرنگ سے32سالہ زیب الرحمٰن زخمی ہوگیاجسے طبی امدادکیلیے عباسی شہید اسپتال لے جایاگیاجہاں وہ دوران علاج زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا،مقتول سہراب گوٹھ نور خان گوٹھ کا رہائشی اور3بچوں کا باپ تھا،مقتول دیگرلوگوں اوراپنے سوزوکی ڈرائیور بھائی دلاورخان کے ہمراہ قربانی کے لیے جانور کی خریداری کے لیے منڈی جا رہاتھا کہ پولیس نے انھیں روک کر مبینہ طور پر100روپے بھتہ طلب کیا۔
تاہم دلاور خان نے اہلکار کو20روپے دیے اور سوزوکی آگے کی طرف بڑھا دی جس پر اہلکار مشتعل ہو گیا اور اس نے فائرنگ کر دی،زیب الرحمٰن کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر اس کی درجنوں رشتے داراور علاقہ مکین اسپتال پہنچ گئے اورپولیس کارروائی کے بعدلاش کے ہمراہ سہراب گوٹھ تھانے کے سامنے دھرنا دیدیا،مظاہرین نے زیب الرحمٰن کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا،احتجاج کی اطلاع ملنے پر ایس پی گڈاپ ٹاؤن جان برہمانی تھانے پہنچ گئے اور مظاہرین نے سے بات چیت کے بعد ایس ایچ او سہراب گوٹھ کومقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی۔
جس پر سہراب گوٹھ تھانے میں ملزم پولیس اہلکار ہنگور خان،آصف،عطا محمداورسرفراز کے خلاف مقتول کے بھائی دلاورخان کی مدعیت میں قتل کی ایف آئی آرنمبر766/12درج کرلی،پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والاملزم پولیس اہلکار ہنگور خان واردات کے بعدفرار ہو گیاجبکہ دیگر تینوں ملزمان پولیس اہلکاروںکوگرفتارکرلیا گیا ۔