رواں برس خانہ جنگی سے متاثر مہاجرین کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی عالمی ادارہ مہاجرین
3 ہزار سے زائد پناہ گزین یورپ پہنچنے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں، آئی ایم او
عالمی ادارہ مہاجرین کا کہنا ہے کہ رواں برس خانہ جنگی سے متاثرہ مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے یورپ کی طرف ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
عالمی ادارہ مہاجرین (آئی او ایم) کے مطابق رواں سال خانہ جنگی سے متاثرہ مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہے۔ آئی ایم او کے مطابق یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے والے زیادہ تر پناہ گزینوں کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے جو سمندر کے راستے یورپ پہنچے ہیں جب کہ اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق 3 ہزار سے زائد پناہ گزین یورپ پہنچنے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ شام اور عراق میں جاری خانہ جنگی باعث اب تک لاکھوں افراد ملک چھوڑ کر یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جب کہ خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک بچوں سمیت ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ مہاجرین (آئی او ایم) کے مطابق رواں سال خانہ جنگی سے متاثرہ مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہے۔ آئی ایم او کے مطابق یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے والے زیادہ تر پناہ گزینوں کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے جو سمندر کے راستے یورپ پہنچے ہیں جب کہ اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق 3 ہزار سے زائد پناہ گزین یورپ پہنچنے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ شام اور عراق میں جاری خانہ جنگی باعث اب تک لاکھوں افراد ملک چھوڑ کر یورپی ممالک کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جب کہ خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک بچوں سمیت ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔