نورجہاںاظہارقاضی اورتصدق علی خان کی برسی آج ہوگی

 ملکہ ترنم نورجہاں نے 1965  کی جنگ میں ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا

 ملکہ ترنم نورجہاں نے 1965  کی جنگ میں ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا ۔ فوٹو : فائل

معروف گلوکارہ ملکہ ترنم نورجہاں ،اظہار قاضی اور کلاسیکل گلوکار وموسیقار استاد تصدق علی خان کی آج برسیاں منائی جائیں گئیں۔ ملکہ ترنم نور جہاں 21ستمبر 1926 کو قصور میں پیدا ہوئیں۔

ان کا اصل نام اللہ وسائی جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔ انھوں نے فنی کیرئیر کا آغاز 1935 میں "پنڈ دی کڑی " سے کیا ۔ 1957 میں انھیں شاندار پرفارمنس کے باعث صدارتی ایوارڈ تمغہ امتیاز اور بعد ازاں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا ۔ 1965 کی جنگ میں انھوں نے ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا ۔ انھوں نے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے۔


ملکہ ترنم نور جہاں 23دسمبر 2000 کو 74برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ شام چوراسی گھرانے سے تعلق رکھنے والے کلاسیکل گلوکار وموسیقار استاد تصدق علی خان نے کیرئیر کا آغاز 1958ء میں ملتان ریڈیو سے بطور کلاسیکل سنگر کیا ۔ 1964ء میں ریڈیو پاکستان لاہور پر بطور پروڈیوسر ملازم ہوگئے۔بطور پروڈیوسر انھوں نے 1965ء اور 1971ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران بہت سے ملی نغمات ریکارڈ کرائے۔وہ 23دسمبر 2013ء کو خالق حقیقی سے جا ملے ۔

اداکار اظہار قاضی 1957ء میں کراچی میں پیدا ہوئے ، بطور اداکار کیرئیر کا آغاز 1984ء میں پی ٹی وی کراچی کی ڈرامہ سیریز کے کھیل ''تھکن'' میں مختصر کردار سے کیا اظہار قاضی فلم انڈسٹری کے لوگوں کے رویوں سے دلبرداشتہ ہوکر عروج کے دور میں فلم انڈسٹری کو خیرباد کہہ کر کراچی واپس آگئے اور 23دسمبر 2007ء کوایک نجی تقریب میں گیت گاتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوگئے۔
Load Next Story