افغان ضلع سنگین پرطالبان کا قبضہ امریکی فوج نے بمباری شروع کردی
ضلع سنگین میں مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے جب کہ افغان فوج کو ملٹری بیس تک محدود کردیا،طالبان ترجمان
افغان صوبے ہلمند کے ضلع سنگین میں طالبان نے افغان اورنیٹو فورسز کے ساتھ شدید جھڑپ کے بعد شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جس کے بعد امریکا نے سنگین شہر پر فضائی بمباری بھی شروع کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ہلمند کے ضلع سنگین میں افغان طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جب کہ بازاروں اور تفریح مقامات پرطالبان قابض ہیں جہاں افغان پولیس اور فوج کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا، افغان فوج کی پسپائی کو دیکھتے ہوئے صوبے ہلمند میں مدد کے لئے نیٹو فورسز بھی موجود ہیں اور طالبان کے قبضے سے ضلع کو چھڑانے کے لئے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ طالبان کے قبضے کے بعد امریکی جنگی طیاروں نے بھی شہر پر بمباری شروع کردی جب کہ صوبے ہلمند کے 14 میں سے 2 اضلاع پرطالبان کا کنٹرول ہے جن کی صوبے کے دارالخلافہ لشکر گڑھ کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ضلع سنگین میں مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے جب کہ افغان فوج کو ملٹری بیس تک محدود کردیا گیا ہے اور فوجیوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔ ضلع سنگین کے پولیس کمانڈر عبدالوہاب کے مطابق طالبان سے لڑائی کے دوران درجنوں پولیس کمانڈر ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ پولیس کو لڑائی کے دوران کھانے پینے کی اشیا کی کمی کا سامنا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ہلمند کے ضلع سنگین میں افغان طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جب کہ بازاروں اور تفریح مقامات پرطالبان قابض ہیں جہاں افغان پولیس اور فوج کو پسپائی کا سامنا کرنا پڑا، افغان فوج کی پسپائی کو دیکھتے ہوئے صوبے ہلمند میں مدد کے لئے نیٹو فورسز بھی موجود ہیں اور طالبان کے قبضے سے ضلع کو چھڑانے کے لئے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ طالبان کے قبضے کے بعد امریکی جنگی طیاروں نے بھی شہر پر بمباری شروع کردی جب کہ صوبے ہلمند کے 14 میں سے 2 اضلاع پرطالبان کا کنٹرول ہے جن کی صوبے کے دارالخلافہ لشکر گڑھ کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ضلع سنگین میں مکمل کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے جب کہ افغان فوج کو ملٹری بیس تک محدود کردیا گیا ہے اور فوجیوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔ ضلع سنگین کے پولیس کمانڈر عبدالوہاب کے مطابق طالبان سے لڑائی کے دوران درجنوں پولیس کمانڈر ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ پولیس کو لڑائی کے دوران کھانے پینے کی اشیا کی کمی کا سامنا ہے۔