مقبولیت میں کسی سے پیچھے نہیں
ویویک کی آنے والی فلم ’’قسمت ، لوَ، پیسہ، دلّی‘‘ ہے۔
سینیئر اداکار سریش اوبرائے کے بیٹے کا کیریئر نشیب و فراز سے دوچار ہے۔
اس کی کام یاب اور ناکام فلموں کا تناسب تقریباً برابر ہے۔ ویویک کی اداکارانہ صلاحیتوں میں کوئی کلام نہیں لیکن بدقسمتی سے اسے اب تک کوئی ایسا رول نہیں ملا جو اس کی پہچان بنتا اور اسے اداکاروں کی پہلی صف میں لاکھڑا کرتا۔ ''شوٹ آؤٹ ایٹ لوکھنڈوالا'' ویویک کے کیریر کی سب سے یادگار فلم ہے ۔ اس فلم میں مایا کے منفی رول میں اس کی پرفارمنس کو سب ہی نے پسند کیا تھا۔ ویویک نے رومانوی ، مزاحیہ، جرائم کے پس منظر میں بنائی گئی اور ایکشن فلموں کے علاوہ سنجیدہ فلموں میں بھی اداکاری ہے۔ چند ماہ قبل ویویک کی ایکشن اور تشدد کے مناظر سے بھرپور فلم ''رخت چرترا'' منظر عام پر آئی تھی۔ اس فلم کے بعد سے ویویک نے اپنی ترجیحات بدلی ہیں اور اب وہ ایک بار پھر ہلکی پھلکی فلموں کی طرف آگیا ہے۔
ویویک کی آنے والی فلم ''قسمت ، لوَ، پیسہ، دلّی'' ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر سنجے کھنڈوری ہیں۔ پروموز سے اندازہ ہوتا ہے کہ ''قسمت ، لوَ، پیسہ، دلّی'' سنجے کی پچھلی فلم ''ایک چالیس کی لاسٹ لوکل'' سے زیادہ معیاری ہے۔ ویویک کی اس بارے میں رائے کچھ یوں ہے '' آپ کی بات ٹھیک ہے۔ دراصل سنجے اور میں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ ہم اس فلم میں کوئی کمی نہیں رہنے دیں گے۔ اداکار کی حیثیت سے بھی یہ فلم میرے لیے ایک چیلنج ثابت ہوئی۔ سنجے نے مجھے اس فلم میں جو کردار دیا ہے اس طرح کا رول کیے ہوئے مجھے ایک عرصہ ہوگیا تھا۔ اس لیے اس کردار کی ادائیگی میرے لیے خاصی مشکل ثابت ہوئی۔''
''قسمت، لوَ، پیسہ، دلّی'' میں ملیکا شراوت، ویویک کی ہیروئن ہے۔ ملیکا کے بارے میں ویویک کا کہنا تھا ''وہ کمال اداکارہ ہے۔ اسے اپنے کام سے عشق ہے اور یہ جذبہ میں نے بہت کم اداکاروں میں دیکھا ہے۔ جب میں نے ملیکا کے ساتھ پہلا سین عکس بند کر وایا تو مجھے اس کے ٹیلنٹ کا اندازہ ہوا ۔ ملیکا کے ساتھ جلد ہی ذہنی ہم آہنگی ہوگئی تھی۔ ایک بار اس کے مزاج کو سمجھ لینے کے بعد پوری فلم کی شوٹنگ بہت آسان ہوگئی۔''
''رخت چرترا'' میں ویویک نے زبردست پرفارمنس دی تھی لیکن بدقسمتی سے اس فلم کو آڈینس کی توجہ نہ مل سکی۔ شائقین کے اس ردعمل نے ویویک کو بڑا مایوس کیا تھا۔ وہ کہتا ہے ''رخت چرترا میرے کیریر کی مشکل ترین فلم تھی۔ درحقیقت مجھے اس فلم میں پرتاپ روی کا رول کرتے ہوئے دانتوں پسینہ آگیا تھا۔ اس رول کے لیے میں نے سخت محنت کی تھی۔ خود کو پرتاپ کے کردار میں ڈھالنا میرے کیریر کا اب تک سب سے مشکل لیکن سب سے یادگار تجربہ تھا۔
اس فلم کی شوٹنگ مکمل ہونے تک میں بہت تھک چکا تھا۔ اسی لیے میں نے چھ ماہ تک آرام کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ یہ اور بات ہے کہ مجھے یہ آرام ہنی مون کی صورت میں ملا'' (مسکراہٹ) ہنی مون کے ذکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ویویک نے بتایا ''ہنی مون کے لیے ہم پہلے ترکی گئے پھر وہاں سے بالی، سوئٹرز لینڈ، مونٹے کارلو اور آخر میں لندن کا رخ کیا۔ اس دوران کچھ شوز میں حصہ لینے کے لیے واپس ہندوستان بھی آیا تھا۔ اس چھ ماہ کے وقفے میں ، میں نے آرام کے ساتھ ساتھ مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کی کہ اب مجھے اپنے کیریر کو کیسے آگے بڑھانا ہے۔''
ویویک کو اداکاری کرتے ہوئے دس برس ہوچکے ہیں لیکن اس کا شمار صف اول کے اداکاروں میں نہیں ہوتا۔ اس کا سبب کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں اداکار نے کہا ''میں نہیں جانتا کہ پہلی اور دوسری صف کے اداکار کون ہوتے ہیں۔ اداکار تو بس اداکار ہوتا ہے۔ اگر آپ کی مراد مقبولیت سے ہے تو میں اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ آڈینس مجھے اور میری فلموں کو پسند کرتے ہیں اور میرے لیے یہی پسندیدگی کافی ہے۔ دوسری بات یہ کہ میں اپنے کیریر سے بالکل مطمئن ہوں۔''
اپنی آنے والی فلموں کے بارے میں تفصیل بیان کرتے ہوئے ویویک نے کہا،'' میری تین فلمیں زیرتکمیل ہیں۔ 'کرش'، 'ضلع غازی آباد' اور 'جیانتا بھائی کی لَو اسٹوری'۔ 'کرش' میں آپ مجھے ولین کے روپ میں دیکھیں گے۔ 'ضلع غازی آباد' میں ایک جرائم پیشہ گروہ کے سرغنہ کا کردار ادا کیا ہے اور 'جیانتا بھائی کی لَو اسٹوری' میں، میری جوڑی نیہا شرما کے ساتھ ہے۔ یہ ایک رومانوی فلم ہے۔ اس کے علاوہ 'مستی' کا سیکوئل ' گرینڈ مستی' بھی سائن کرچکا ہوں۔ ''
اس کی کام یاب اور ناکام فلموں کا تناسب تقریباً برابر ہے۔ ویویک کی اداکارانہ صلاحیتوں میں کوئی کلام نہیں لیکن بدقسمتی سے اسے اب تک کوئی ایسا رول نہیں ملا جو اس کی پہچان بنتا اور اسے اداکاروں کی پہلی صف میں لاکھڑا کرتا۔ ''شوٹ آؤٹ ایٹ لوکھنڈوالا'' ویویک کے کیریر کی سب سے یادگار فلم ہے ۔ اس فلم میں مایا کے منفی رول میں اس کی پرفارمنس کو سب ہی نے پسند کیا تھا۔ ویویک نے رومانوی ، مزاحیہ، جرائم کے پس منظر میں بنائی گئی اور ایکشن فلموں کے علاوہ سنجیدہ فلموں میں بھی اداکاری ہے۔ چند ماہ قبل ویویک کی ایکشن اور تشدد کے مناظر سے بھرپور فلم ''رخت چرترا'' منظر عام پر آئی تھی۔ اس فلم کے بعد سے ویویک نے اپنی ترجیحات بدلی ہیں اور اب وہ ایک بار پھر ہلکی پھلکی فلموں کی طرف آگیا ہے۔
ویویک کی آنے والی فلم ''قسمت ، لوَ، پیسہ، دلّی'' ہے۔ اس فلم کے ڈائریکٹر سنجے کھنڈوری ہیں۔ پروموز سے اندازہ ہوتا ہے کہ ''قسمت ، لوَ، پیسہ، دلّی'' سنجے کی پچھلی فلم ''ایک چالیس کی لاسٹ لوکل'' سے زیادہ معیاری ہے۔ ویویک کی اس بارے میں رائے کچھ یوں ہے '' آپ کی بات ٹھیک ہے۔ دراصل سنجے اور میں نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ ہم اس فلم میں کوئی کمی نہیں رہنے دیں گے۔ اداکار کی حیثیت سے بھی یہ فلم میرے لیے ایک چیلنج ثابت ہوئی۔ سنجے نے مجھے اس فلم میں جو کردار دیا ہے اس طرح کا رول کیے ہوئے مجھے ایک عرصہ ہوگیا تھا۔ اس لیے اس کردار کی ادائیگی میرے لیے خاصی مشکل ثابت ہوئی۔''
''قسمت، لوَ، پیسہ، دلّی'' میں ملیکا شراوت، ویویک کی ہیروئن ہے۔ ملیکا کے بارے میں ویویک کا کہنا تھا ''وہ کمال اداکارہ ہے۔ اسے اپنے کام سے عشق ہے اور یہ جذبہ میں نے بہت کم اداکاروں میں دیکھا ہے۔ جب میں نے ملیکا کے ساتھ پہلا سین عکس بند کر وایا تو مجھے اس کے ٹیلنٹ کا اندازہ ہوا ۔ ملیکا کے ساتھ جلد ہی ذہنی ہم آہنگی ہوگئی تھی۔ ایک بار اس کے مزاج کو سمجھ لینے کے بعد پوری فلم کی شوٹنگ بہت آسان ہوگئی۔''
''رخت چرترا'' میں ویویک نے زبردست پرفارمنس دی تھی لیکن بدقسمتی سے اس فلم کو آڈینس کی توجہ نہ مل سکی۔ شائقین کے اس ردعمل نے ویویک کو بڑا مایوس کیا تھا۔ وہ کہتا ہے ''رخت چرترا میرے کیریر کی مشکل ترین فلم تھی۔ درحقیقت مجھے اس فلم میں پرتاپ روی کا رول کرتے ہوئے دانتوں پسینہ آگیا تھا۔ اس رول کے لیے میں نے سخت محنت کی تھی۔ خود کو پرتاپ کے کردار میں ڈھالنا میرے کیریر کا اب تک سب سے مشکل لیکن سب سے یادگار تجربہ تھا۔
اس فلم کی شوٹنگ مکمل ہونے تک میں بہت تھک چکا تھا۔ اسی لیے میں نے چھ ماہ تک آرام کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ یہ اور بات ہے کہ مجھے یہ آرام ہنی مون کی صورت میں ملا'' (مسکراہٹ) ہنی مون کے ذکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ویویک نے بتایا ''ہنی مون کے لیے ہم پہلے ترکی گئے پھر وہاں سے بالی، سوئٹرز لینڈ، مونٹے کارلو اور آخر میں لندن کا رخ کیا۔ اس دوران کچھ شوز میں حصہ لینے کے لیے واپس ہندوستان بھی آیا تھا۔ اس چھ ماہ کے وقفے میں ، میں نے آرام کے ساتھ ساتھ مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کی کہ اب مجھے اپنے کیریر کو کیسے آگے بڑھانا ہے۔''
ویویک کو اداکاری کرتے ہوئے دس برس ہوچکے ہیں لیکن اس کا شمار صف اول کے اداکاروں میں نہیں ہوتا۔ اس کا سبب کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں اداکار نے کہا ''میں نہیں جانتا کہ پہلی اور دوسری صف کے اداکار کون ہوتے ہیں۔ اداکار تو بس اداکار ہوتا ہے۔ اگر آپ کی مراد مقبولیت سے ہے تو میں اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں۔ آڈینس مجھے اور میری فلموں کو پسند کرتے ہیں اور میرے لیے یہی پسندیدگی کافی ہے۔ دوسری بات یہ کہ میں اپنے کیریر سے بالکل مطمئن ہوں۔''
اپنی آنے والی فلموں کے بارے میں تفصیل بیان کرتے ہوئے ویویک نے کہا،'' میری تین فلمیں زیرتکمیل ہیں۔ 'کرش'، 'ضلع غازی آباد' اور 'جیانتا بھائی کی لَو اسٹوری'۔ 'کرش' میں آپ مجھے ولین کے روپ میں دیکھیں گے۔ 'ضلع غازی آباد' میں ایک جرائم پیشہ گروہ کے سرغنہ کا کردار ادا کیا ہے اور 'جیانتا بھائی کی لَو اسٹوری' میں، میری جوڑی نیہا شرما کے ساتھ ہے۔ یہ ایک رومانوی فلم ہے۔ اس کے علاوہ 'مستی' کا سیکوئل ' گرینڈ مستی' بھی سائن کرچکا ہوں۔ ''