لڑکی زیادتی کیس مرکزی ملزم عدنان سمیت 8 ملزمان 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کےحوالے
ایف آئی آر میں حالات و واقعات مشکوک ہیں، ملزم بلاول کے وکیل کا موقف
جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے آٹھویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے آٹھوں ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پولیس نے لڑکی زیادتی کیس کے آٹھوں ملزمان کو پیش کیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا ہے اور کیس کے اصل حقائق جاننے کے لئے ملزمان سے تفتیش کرنے کے لئے انہیں 10 روزہ ریمانڈ پر حوالے کیا جائے گا۔
ملزمان میں شامل ایک ملزم بلاول کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کا ریمانڈ نہ دیا جائے کیوں کہ ایف آئی آر میں حالات و واقعات مشکوک ہیں تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ سمیت آٹھوں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزاجتماعی زیادتی کا واقعہ لاہورکے علاقے اپرمال میں پیش آیا جہاں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے بااثرملزمان نے 14 سالہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کو اس کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا اوربعد ازاں گیسٹ ہاؤس میں لے جا کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پولیس نے لڑکی زیادتی کیس کے آٹھوں ملزمان کو پیش کیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا ہے اور کیس کے اصل حقائق جاننے کے لئے ملزمان سے تفتیش کرنے کے لئے انہیں 10 روزہ ریمانڈ پر حوالے کیا جائے گا۔
ملزمان میں شامل ایک ملزم بلاول کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کا ریمانڈ نہ دیا جائے کیوں کہ ایف آئی آر میں حالات و واقعات مشکوک ہیں تاہم عدالت نے دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ سمیت آٹھوں ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزاجتماعی زیادتی کا واقعہ لاہورکے علاقے اپرمال میں پیش آیا جہاں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے بااثرملزمان نے 14 سالہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کو اس کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا اوربعد ازاں گیسٹ ہاؤس میں لے جا کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔