آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے اربوں کے ٹیکس لگانے کی تیاری
فروری میں ایس آراوزواپس لیے جائینگے،ایف بی آرکواربوںکااضافی ریونیوملے گا،افسرایف بی آر
وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈسے اگلے اقتصادی جائزہ کے تحت قرضے کی اگلی قسط حاصل کرنے کیلیے اربوں روپے کے مزیدٹیکس عائد کرنیکی تیاری شروع کردی ہے۔
ایکسپریس کودستیاب دستاویزکے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیونے آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے حصول بارے آئندہ کیلیے مذاکرات کی تیاری شروع کردی گئی ہے،دستاویزمیں ایف بی آر کی جانب سے وزارت خزانہ کی طرف سے یکم دسمبر 2015 کولکھے جانیوالے لیٹر 1(18)-E(IFR)2015 کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ آئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانس کے پیرانمبردس کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈکیساتھ سٹرکچرل بنچ مارک کے طورپریہ شرط شامل کی گئی ہے کہ تیسرے مرحلے کے تحت ایس آراوزکی واپسی سے ملکی جی ڈی پی کے 0.3 فیصد کے برابراضافی ریونیوحاصل کرنے کیلئے مذکورہ شرط پراگلے مالی سال کے بجٹ کی بجائے فروری 2016 میں مکمل کرلیاجائیگا۔
دستاویزمیں ایف بی آرکی جانب سے بتایاگیاکہ تیسرے مرحلے کے تحت جون کی بجائے فروری2016 میں ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایت کے مزید ایس آراوز واپس لینے کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے اوریہ عمل جنوری 2016کے آخر تک رعایتی ایس آراوزواپس لینے کیلئے تمام تر ورکنگ مکمل کرلی جائیگی اورفروری 2016 میںیہ رعایتی ایس آر اوزواپس لے لیے جائینگے اورتیسرے مرحلے کے تحت ٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایت کے ایس آراوزواپس لیکرفروری کے آخرتک ٹیکس نافذ کردیے جائیں گے۔
جب ایف بی آرکے سینئرافسرسے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ قرضے کی اگلی قسط حاصل کرنے کیلیے آئندہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کردی جائیںگی جس کے تحت تیسرے مرحلے کے تحت اگلے مالی سال 2016-17 کے وفاقی بجٹ ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایتی ایس آراوزواپس لینے کے بجائے چارماہ قبل ہی فروری کے آخرمیںیہ ایس آراوزواپس لے لیے جائیںگے جس سے ایف بی آرکو اربوںروپے کا اضافی ریونیوحاصل ہوگا۔
ایکسپریس کودستیاب دستاویزکے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیونے آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے حصول بارے آئندہ کیلیے مذاکرات کی تیاری شروع کردی گئی ہے،دستاویزمیں ایف بی آر کی جانب سے وزارت خزانہ کی طرف سے یکم دسمبر 2015 کولکھے جانیوالے لیٹر 1(18)-E(IFR)2015 کاحوالہ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ آئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانس کے پیرانمبردس کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈکیساتھ سٹرکچرل بنچ مارک کے طورپریہ شرط شامل کی گئی ہے کہ تیسرے مرحلے کے تحت ایس آراوزکی واپسی سے ملکی جی ڈی پی کے 0.3 فیصد کے برابراضافی ریونیوحاصل کرنے کیلئے مذکورہ شرط پراگلے مالی سال کے بجٹ کی بجائے فروری 2016 میں مکمل کرلیاجائیگا۔
دستاویزمیں ایف بی آرکی جانب سے بتایاگیاکہ تیسرے مرحلے کے تحت جون کی بجائے فروری2016 میں ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایت کے مزید ایس آراوز واپس لینے کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے اوریہ عمل جنوری 2016کے آخر تک رعایتی ایس آراوزواپس لینے کیلئے تمام تر ورکنگ مکمل کرلی جائیگی اورفروری 2016 میںیہ رعایتی ایس آر اوزواپس لے لیے جائینگے اورتیسرے مرحلے کے تحت ٹیکسوں میں چھوٹ اور رعایت کے ایس آراوزواپس لیکرفروری کے آخرتک ٹیکس نافذ کردیے جائیں گے۔
جب ایف بی آرکے سینئرافسرسے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے بتایاکہ بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ قرضے کی اگلی قسط حاصل کرنے کیلیے آئندہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کردی جائیںگی جس کے تحت تیسرے مرحلے کے تحت اگلے مالی سال 2016-17 کے وفاقی بجٹ ٹیکسوں میں چھوٹ اوررعایتی ایس آراوزواپس لینے کے بجائے چارماہ قبل ہی فروری کے آخرمیںیہ ایس آراوزواپس لے لیے جائیںگے جس سے ایف بی آرکو اربوںروپے کا اضافی ریونیوحاصل ہوگا۔