رانی باغ میں لڑکی کو چھیڑے پرجھگڑاپولیس افسرکا بیٹا قتل

2 پولیس اہلکار زخمی، رانی باغ عید کے تینوں روز بند، حیدرآباد کے شہری تفریح سے محروم

ٹھیکیدار زیر حراست،مقتول نوجوان سیاسی کارکن تھا، ساتھیوں کی اسپتال میں توڑ پھوڑ۔ فوٹو : شاہد علی / ایکسپریس

اندرون سندھ کی سب سے بڑی تفریح گاہ رانی باغ جھگڑے میں نوجوان کے قتل کے بعد عید کے روز بند کر دیا گیا ۔


بندش عید کے تیسرے روز بھی جاری رہی۔ تفصیلات کے مطابق عید کے روز رانی باغ میں لڑکی کو چھیڑنے کے معاملے پر 2گروہوں میں جھگڑا ہو گیا جس دوران اسلحے کا آزادانہ استعمال ہوا، فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان وسیم چانڈیو شدید زخمی ہو گیا، جب کہ اس دوران بیچ بچائو کے لیے آنے والے جی او آر تھانے کے بڑے منشی لچھمن داس اور چھوٹا منشی اللہ بخش ڈنڈے لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔ محمد وسیم بعد ازاں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، متوفی کے ساتھیوں نے سول اسپتال میں توڑ پھوڑ کی ، جس کے باعث وہاں خوف و ہراس پھیل گیا ۔

مریض اور ان کے تیمار دار بھاگ اٹھے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے رانی باغ کو مکمل طور پر بند کر دیا اور تمام دروازوں پر اہلکار متعین کر دیے جب کہ رانی باغ کے ٹھیکیدار ہاشم بروہی کو حراست میں لیے لیا۔ جی او آر تھانے کے ایس ایچ او جاوید شیخ نے ایکسپریس کو بتایا کہ جھگڑے میں جاں بحق نوجوان وسیم چانڈیو حسین آباد تھانے کے اے ایس آئی سکندر چانڈیو کا بیٹا اور پی پی شہید بھٹوگروپ کا رکن تھا۔ دوسری جانب عید کے موقع پر رانی باغ بند ہونے کے باعث شہریوں بالخصوص بچوں کو شدید مایوسی ہوئی اور وہ تفریح سے محروم رہے، عید کے ایام میں لوگوں کی بڑی تعداد اپنے بچوں کے ہمراہ رانی باغ تفریح کے لیے پہنچتی رہی، لیکن انہیں وہاں متعین پولیس اہلکار واپس لوٹاتے رہے۔
Load Next Story