ایم کیوایم کے نامزد مئیروسیم اخترسمیت 5 افراد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

وسیم اختر، سلیم شہزاد، انیس قائمخانی، قادرپٹیل اور عثمان معظم کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے، عدات کا حکم

ڈاکٹرعاصم نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی کی درخواست دے دی:فوٹو:فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹرعاصم کیس میں وسیم اختر، سلیم شہزاد، انیس قائم خانی، قادر پٹیل اورعثمان معظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وکلا نے اپنے وکالت نامے عدالت میں جمع کرادیئے جب کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرنثاردرانی عدالت میں پیش ہوئے،عدالت کی ڈاکٹرعاصم کے وکیل انورمنصورکو بھی وکالت نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ ڈاکٹرعاصم نے پراسیکیوٹرکی تبدیلی کی درخواست دے دی. ان کا کہنا تھا کہ انہیں طبی سہولیات نہیں دی جارہیں اورنا ہی مناسب دوائیں فراہم کی جارہی ہیں، میں جن ڈاکٹرزکا کہتا ہوں انہیں نہیں بلوایا جاتا، جس پرعدالت نے انہیں اپنی شکایت تحریری طورپرجمع کرانے کا حکم دیا۔


سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو کیس میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تو فاضل جج صاحبہ نے تفتیشی افسر سے استفسارکیا کہ مفرورملزمان کو اب تک گرفتارکیوں نہیں کیا گیا، جس پرتفتیشی افسرنے بتایا کہ مفرورقراردیئے گئے ملزمان نے ضمانتیں لے رکھی ہیں۔ عدالت نے مزید استفسارکیا کہ آپ نےجائزہ لیا کہ انہوں نےکن مقدمات میں ضمانتیں حاصل کیں۔ تفتیشی افسرکا عدالت کو جواب دیا کہ جی نہیں۔

عدالت نے وسیم اختر، سلیم شہزاد،رؤف صدیقی، انیس قائم خانی، قادرپٹیل اورعثمان معظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے، عدالت نے حکم دیا کہ اگر رؤف صدیقی ضمانت پرہیں توانھیں گرفتارنہ کیا جائے اور اگر ضمانت پرنہیں تو گرفتارکرلیا جائے۔ عدالت نے گواہوں کی مکمل فہرست طلب کرتے ہوئے سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی، عدالت نے حکم دیا کہ مفرورملزمان کو ہرصورت میں آئندہ سماعت پرگرفتارکرکے پیش کیا جائے۔

Load Next Story