کامران کے انتخاب سے قبل آئی سی سی کواعتماد میں لیاگیا
کوئی اعتراض سامنے نہ آنے پر ہی بورڈ نے وکٹ کیپر کا نام حتمی اسکواڈ میں شامل کیا
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کامران اکمل کی ٹیم میں شمولیت سے قبل آئی سی سی کو بھی اعتماد میں لیا،کونسل کی جانب سے کوئی اعتراض سامنے نہ آنے پر ہی وکٹ کیپر کا نام حتمی اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کامران اکمل پر کئی برس سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا تاہم اب تک کسی کے ہاتھ کوئی ثبوت نہیں لگا، پی سی بی نے انھیں ایک سال سے زائد عرصے تک ٹیم سے باہر رکھا مگر مناسب متبادل نہ ملنے پر دوبارہ ان کی جانب دیکھنا پڑا۔
باخبر ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس '' کو بتایا کہ کامران اکمل کے انتخاب سے قبل پی سی بی نے آئی سی سی سے رابطہ کر کے پوچھاکہ ''اسے کوئی اعتراض تو نہیں ہو گا''۔گوکہ پلیئرز کی سلیکشن خالصتاً بورڈز کی صوابدید ہوتی ہے مگر اسپاٹ فکسنگ کیس میں تین کرکٹرز سلمان بٹ،محمد آصف اور عامرکو جیل اور اب دانش کنیریا پر انگلینڈ کی جانب سے تاحیات پابندی نے پاکستانی بورڈ کو بیحد محتاط کردیا ہے، ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے صرف یہ لکھا کہ ''ہمارے پاس کامران اکمل کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے''۔ پی سی بی نے اسے کلیئرنس سے تعبیر کرتے ہوئے وکٹ کیپر کو آسٹریلیا سے سیریز اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے منتخب کر لیا۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ ہر بار کی طرح اس بار بھی یہی کہاگیاکہ کامران اکمل کیلیے یہ آخری چانس ہے، اب اگر کوئی منفی رپورٹ ملی تو کیریئر پر ہمیشہ کیلیے فل اسٹاپ لگا دیا جائے گا۔ یاد رہے ویسٹ انڈیز میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی،آسٹریلیا کیخلاف سڈنی ٹیسٹ اور دورئہ انگلینڈ سمیت کامران اکمل پرکئی بار انگلیاں اٹھائی گئیں مگرکوئی بھی الزام ثابت نہ کیا جا سکا، بورڈ نے اسی وجہ سے ان پر اعلانیہ پابندی سے گریز کیا تھا، اب انٹیگریٹی کمیٹی سے کلیئرنس کو جواز بنا کر انھیں ایک بار پھرصلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا گیا ہے۔
باخبر ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس '' کو بتایا کہ کامران اکمل کے انتخاب سے قبل پی سی بی نے آئی سی سی سے رابطہ کر کے پوچھاکہ ''اسے کوئی اعتراض تو نہیں ہو گا''۔گوکہ پلیئرز کی سلیکشن خالصتاً بورڈز کی صوابدید ہوتی ہے مگر اسپاٹ فکسنگ کیس میں تین کرکٹرز سلمان بٹ،محمد آصف اور عامرکو جیل اور اب دانش کنیریا پر انگلینڈ کی جانب سے تاحیات پابندی نے پاکستانی بورڈ کو بیحد محتاط کردیا ہے، ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے صرف یہ لکھا کہ ''ہمارے پاس کامران اکمل کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے''۔ پی سی بی نے اسے کلیئرنس سے تعبیر کرتے ہوئے وکٹ کیپر کو آسٹریلیا سے سیریز اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے منتخب کر لیا۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ ہر بار کی طرح اس بار بھی یہی کہاگیاکہ کامران اکمل کیلیے یہ آخری چانس ہے، اب اگر کوئی منفی رپورٹ ملی تو کیریئر پر ہمیشہ کیلیے فل اسٹاپ لگا دیا جائے گا۔ یاد رہے ویسٹ انڈیز میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی،آسٹریلیا کیخلاف سڈنی ٹیسٹ اور دورئہ انگلینڈ سمیت کامران اکمل پرکئی بار انگلیاں اٹھائی گئیں مگرکوئی بھی الزام ثابت نہ کیا جا سکا، بورڈ نے اسی وجہ سے ان پر اعلانیہ پابندی سے گریز کیا تھا، اب انٹیگریٹی کمیٹی سے کلیئرنس کو جواز بنا کر انھیں ایک بار پھرصلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا گیا ہے۔