بحیثیت وزیرداخلہ نیشنل ایکشن پلان کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں چوہدری نثارعلی

کراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 69 ہزار 179 شرپسندوں اور890 دہشت گردوں کو گرفتارکیا،چوہدری نثار

کراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 69 ہزار 179 شرپسندوں اور890 دہشت گردوں کو گرفتارکیا،چوہدری نثار. فوٹو:فائل

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے 15 نکات پر کارکرگی تسلی بخش ہے اور 5 پر کام جاری ہے جب کہ بحیثیت وفاقی وزیرداخلہ نیشنل ایکشن پلان کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔

سینیٹ میں نیشنل ایکشن پلان پرتحریری بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی کے لئے 1.06 ارب روپے کے فنڈزجاری کردیئے گئے ہیں جب کہ نیکٹا افسران کی تقرری بھی ہورہی ہے۔ تحریری بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال کے 6 ماہ کے دوران ملک بھر میں 2 ہزار142 دہشت گرد ہلاک اورایک ہزار 711 کو گرفتار کیا گیا جب کہ کراچی میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 69 ہزار 179 شرپسندوں اور 890 دہشت گردوں کو گرفتارکیا، اسلام آباد سے 676 اشتہاری اور 124 اغوا کارگرفتار ہوئے اور بلوچستان میں 625 شرپسندوں نے ہتھیار ڈالے۔

سینیٹ کو تحریری بریفنگ میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے مقدمات سننے کے لے 11 خصوصی عدالتیں بنائی گئی ہیں، ملک میں 190 مدارس غیرملکی فنڈنگ سے چل رہے ہیں جب کہ پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں 182 مشکوک مدارس بند کیے گئے، 28 ہزار مدارس کے طلبہ پر فوج کشی نہیں کرسکتے، مدارس کے ریفارمز کے لئے کام جاری ہے اور ابتدائی طور پر مدارس کی رجسٹریشن کے لئے متفقہ طور پر فارم بنالیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں اشتعال انگیز تقریریوں اور تحریروں کے 2 ہزار333 مقدمات درج کرتے ہوئے 2 ہزار 163 افراد گرفتار اور 73 دکانیں بند کی گئیں جب کہ منی لانڈرنگ کے 137 مقدمات درج کئے گئے۔


وفاقی وزیر داخلہ کا سینیٹ میں کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 15 نکات پر کارکردگی تسلی بخش ہے اور 5 پر کام جاری ہے لہٰذا بحیثیت وفاقی وزیرداخلہ نیشنل ایکشن پلان کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ روز مرہ کی بنیاد پر کام ہورہا ہے، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیز کارروائی کررہی ہیں، اگر آج ملک کے طول و عرض میں امن قائم ہوا ہے تو اس میں سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسی کا کردار ہے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کے باوجود دھماکے جاری رہنے پر ان کے خلاف فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف کارروائی کا کہنے والے مجھ سے رابطہ کریں اور ان کے خلاف ثبوت دیئے جائیں جب کہ مولانا عبدالعزیز کو ہم نے مسلط نہیں کیا، گزشتہ حکومت نے ان کے بھانجے کو لال مسجد کا خطیب بنایا۔

Load Next Story