وفاقی حکومت نے لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کرلیا
لینڈ پورٹ اتھارٹی کے تحت پاک افغان سرحد پر چمن اور طورخم کے مقامات پر بائیو میٹرک ڈیوائس لگائی جائیں گی، خرم دستگیر
حکومت نے افغانستان سے دوطرفہ تجارت کے فروغ، اسمگلنگ کے خاتمہ اورٹرانزٹ تجارت کو دستاویزی بنانے کے لیے لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
لینڈ پورٹ اتھارٹی پاک افغان سرحد کے دو انٹری پوائنٹس پر اپنے آفیسز قائم کرے گی، اس کے ذریعے تجارت سمیت ہر طرح کی آمدورفت کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا اور بائیو میٹرک ڈیوائس لگائی جائیں گی۔ وزارت تجارت کے مطابق لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کے لیے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے، اس کا قیام عالمی اداروں کے تعاون سے کیا جائے گا، پارلیمنٹ سے لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل پیش کرکے منظور کرایا جائے گا۔
وزارت تجارت کے مطابق پورٹ آپریٹرز،ٹرانزٹ کمپنیوں،کارگو ہینڈلرزبشمول کسٹمز و شپنگ ایجنٹس اور ٹریکر کمپنیوں وغیرہ سمیت تمام امور کو دستاویزی بنایا جائے گا، اس کے لیے لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل لایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا، اس کے قیام میں عالمی ادارے تعاون کر رہے ہیں، لینڈ پورٹ اتھارٹی کے تحت پاک افغان سرحد پر چمن اور طورخم کے مقامات پر بائیو میٹرک ڈیوائس لگائی جائیں گی جہاں نہ صرف سامان کے وزن اور تعداد کا ڈیٹا لیا جائے گا بلکہ سیکیورٹی کلیئرنس بھی دی جائے گی۔
لینڈ پورٹ اتھارٹی پاک افغان سرحد کے دو انٹری پوائنٹس پر اپنے آفیسز قائم کرے گی، اس کے ذریعے تجارت سمیت ہر طرح کی آمدورفت کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا اور بائیو میٹرک ڈیوائس لگائی جائیں گی۔ وزارت تجارت کے مطابق لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کے لیے ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے، اس کا قیام عالمی اداروں کے تعاون سے کیا جائے گا، پارلیمنٹ سے لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل پیش کرکے منظور کرایا جائے گا۔
وزارت تجارت کے مطابق پورٹ آپریٹرز،ٹرانزٹ کمپنیوں،کارگو ہینڈلرزبشمول کسٹمز و شپنگ ایجنٹس اور ٹریکر کمپنیوں وغیرہ سمیت تمام امور کو دستاویزی بنایا جائے گا، اس کے لیے لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل لایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ''ایکسپریس'' کوبتایاکہ لینڈ پورٹ اتھارٹی کا بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا، اس کے قیام میں عالمی ادارے تعاون کر رہے ہیں، لینڈ پورٹ اتھارٹی کے تحت پاک افغان سرحد پر چمن اور طورخم کے مقامات پر بائیو میٹرک ڈیوائس لگائی جائیں گی جہاں نہ صرف سامان کے وزن اور تعداد کا ڈیٹا لیا جائے گا بلکہ سیکیورٹی کلیئرنس بھی دی جائے گی۔