سانحہ بلدیہ فیکٹری میں عالمی اداروں کی غفلت کا انکشاف

اطالوی کمپنی نے جاری کردہ آڈٹ رپورٹ میںغیرمحفوظ ماحول کی نشاندہی نہیں کی تھی

سیکڑوںورکرزکی ہلاکت سے عالمی سرٹیفکیشن مشکوک،کلین کلاتھ کمپنی نے مہم شروع کردی فوٹو: فائل

SIALKOT:
بلدیہ ٹائون فیکٹری میں آتشزدگی اور 300سے زائد ورکرزکی ہلاکت کے سانحے میں فیکٹری مالکان کے ساتھ صنعتی ورکرزکی سلامتی یقینی بنانے والے عالمی اداروں کی بھی مجرمانہ غفلت کا انکشاف ہوا ہے۔

فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے سے ایک ماہ قبل ہی اٹلی کے بین الاقوامی آڈیٹنگ ادارے ''RINA'' نے فیکٹری میں ورکرزکیلیے بہترین ماحول اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے موثراقدامات کی تصدیق کی تھی۔ اطالوی آڈیٹنگ کمپنی ''RINA'' کے آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پرآتشزدگی کا شکار ہونیوالی فیکٹری علی انٹرپرائزز کے لیے سماجی احتساب کے عالمی سرٹیفکیٹ SA8000 کی تجدید کی گئی تھی یہ سرٹیفکیٹ نیویارک بیس عالمی سماجی تحفظ کا ادارہ ''سوشل اکائونٹبلیٹی انٹرنیشنل'' (ایس اے آئی) جاری کرتا ہے جس کیلیے اس ادارے نے سوشل اکائونٹبلیٹی ایکریڈیشن کمپنی (ایس اے اے ایس) قائم کررکھی ہے یہ کمپنی دنیا بھرمیں صنعتی ورکرز کی سلامتی اوران کے حقوق کے تحفظ کواپنی سرٹیفکیشن کے ذریعے یقینی بناتی ہے اور مغربی ممالک کوگارمنٹس برآمدات کے لیے اس کمپنی کی سرٹیفکیشن حاصل کرنا لازم قراردی جاتی ہے۔


اطالوی آڈیٹنگ کمپنی کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پرسوشل اکائونٹبلیٹی انٹرنیشنل نے سانحے سے ایک ماہ قبل ہی علی انٹرپرائززکوورکرزکی سلامتی کے لیے موزوں قراردیا تھا یہ سرٹیفکیشن فیکٹری میں صحت مند اورمحفوظ ماحول کے ساتھ ،چائلڈ لیبرپرپابندی، بنیادی انسانی حقوق اورلیبر رائٹس قوانین پرعمل درآمد کی بھی تصدیق کرتا ہے تاہم سانحے میں سیکڑوں ورکرزکے مبحوس ہوکرہلاک ہونے کے بعداس اہم ترین عالمی ادارے کی سرٹیفکیشن بھی مشکوک ہوگئی ہے۔

حیرت انگیز طور پرایس اے آئی اوراطالوی آڈیٹنگ کمپنی نے آتشزدگی میں ہونے والے قیمتی جانی نقصان کی ذمے داری قبول کرنے سے یکسرانکارکردیا ہے۔ دنیاکی صنعتی تاریخ میں بدترین آتشزدگی کا شکار ہونے والی فیکٹری میں ہنگامی اخراج کے راستے مسدود ہونے، آگ بجھانے کے ناکافی انتظامات اور غیرمحفوظ ماحول کی نشاندہی آڈیٹنگ رپورٹ میں کیے جانے کی صورت جرمنی کی کمپنی KIKکو عالمی سماجی قوانین کے تحت رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا تاہم مجرمانہ طور پراطالوی کمپنی نے فیکٹری میں ایسی کسی غفلت یا کوتاہی کی نشاندہی نہیں کی اور اسی بنیاد پر علی انٹرپرائزز کو SA8000 سرٹیفکیشن جاری کردی گئی۔
Load Next Story