مقبوضہ کشمیرمیں 2015میں 164 کشمیری شہید ہوئے رپورٹ
نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت، پولیس کا مظاہرین پر وحشیانہ تشدد
جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2015 کے دوران مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے مختلف واقعات میں بھارتی فوجیوں نے 55 شہریوں سمیت 164 کشمیریوں کو شہید کیا، 45 نوجوانوں کو پیلٹ گن کا نشانہ بنایا گیا، بیشتر کی بینائی چلی گئی۔
نومبر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے پر بڑے پیمانے پر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، قبل ازیں ظفراکبربٹ نے عوامی اجتماع سے خطاب میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، حریت رہنما سید علی گیلانی نے سری نگر میں ایک بیان میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں ایک کرکٹ گراؤنڈ پر غیر قانونی قبضے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی۔
انھوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے قابض فورسز کو کلی اختیارات دے کر مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں بدل دیا ہے، سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت کی ہے، سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں لوگوں نے علاقے میں قائم بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں 2 نوجوانوں کو شہید کردیا، شہید ہونے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ظفر اکبر بٹ، مولوی بشیر احمد، محمد رفیق گنائی، یاسمین راجا اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے رہنماؤں نے جنازہ کے جلوس کی قیادت کی، بھارتی پولیس نے اس موقع پر علاقے میں بھارت مخالف مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، مظاہرین نے پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اور سبز ہلالی پرچم لہرایا۔
نومبر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے پر بڑے پیمانے پر حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، قبل ازیں ظفراکبربٹ نے عوامی اجتماع سے خطاب میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، حریت رہنما سید علی گیلانی نے سری نگر میں ایک بیان میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں ایک کرکٹ گراؤنڈ پر غیر قانونی قبضے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی۔
انھوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے قابض فورسز کو کلی اختیارات دے کر مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں بدل دیا ہے، سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ نے ایک بیان میں حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت کی ہے، سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں لوگوں نے علاقے میں قائم بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کیمپ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں 2 نوجوانوں کو شہید کردیا، شہید ہونے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ظفر اکبر بٹ، مولوی بشیر احمد، محمد رفیق گنائی، یاسمین راجا اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے رہنماؤں نے جنازہ کے جلوس کی قیادت کی، بھارتی پولیس نے اس موقع پر علاقے میں بھارت مخالف مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، مظاہرین نے پاکستان کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے اور سبز ہلالی پرچم لہرایا۔