نئے سال کے دوران فلم اور فیشن شوز میں میری نئی صلاحیتیں سامنے آئیں گی جیا علی
ہر دور کی اپنی ضرورت ہوتی ہے لہذا ماضی کو براکہنادرست نہیں کیونکہ اس وقت اچھی اور معیاری فلمیں بنتی رہی ہیں، جیا علی
معروف اداکارہ وماڈل جیاء علی نے کہا ہے کہ2016ء میں بڑے بجٹ سے بنائی جانے والی ایک فلم کے ساتھ بہت سے اچھے پروجیکٹس میرے چاہنے والوں کی توجہ کا مرکز بنیں گے۔
فلم ''سایہ خدائے ذوالجلال '' میں ایک بھارتی جاسوس کا کردارادا کیا ، جبکہ ٹی وی ڈراموں کے علاوہ فیشن ورلڈ کے کچھ اچھوتے پروجیکٹس میری صلاحیتوں کی ایک منفرد جھلک سامنے لے کرآئیں گے۔ ان خیالات کا اظہارجیاء علی نے گزشتہ روز''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ نیا سال ہرایک شخص کی زندگی میں بہت سی نئی امیدیں لے کر آتا ہے۔ ہرکوئی سوچتا ہے کہ نئے سال کے شروع ہونے پرکچھ ایسا کام کیا جائے جس سے اس کی زندگی میں بہتری آسکے۔ لیکن میں ایسا نہیں سوچتی ، میں جوکچھ کررہی ہوتی ہوں اس میں سے بہترکام کواپنے ساتھ آگے لے کربڑھتی ہوں۔ نئے سال کے لیے کچھ زیادہ منصوبہ بندی تونہیں کررکھی لیکن اتنا ضرور جانتی ہوں کہ میری فلم ''سایہ خدائے ذوالجلال'' رواں برس نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
اس فلم میں ایک ایسا اہم رول ادا کیا ہے جوشائقین فلم کی توجہ کامرکزبن جائے گا۔ اس کے علاوہ بھی کچھ پروجیکٹس ایسے ہیں جن کو2015ء میں سائن کیا تھا اوراب وہ ان پرنئے سال میں بھی کام جاری رہے گا۔ جہاں تک بات موجودہ دورمیں بننے والی فلموں کی ہے تو ہردورکی اپنی کچھ ڈیمانڈ ہوتی ہیں۔ ماضی میں جوکام کیا گیا وہ اس وقت کے مطابق درست تھا اورآج جب جدید ٹیکنالوجی ہمارے ملک میں دستیاب ہے تو ہمارے فلم میکر اس سے استفادہ کررہے ہیں۔
اس لیے ماضی کو برا کہنا یا اس میں کوئی نقص نکالنا درست نہیں ہے۔ یہ ایک سلسلہ ہے جس سے ہرکسی کوگزرنا ہوگا۔ جس طرح ماضی کے لوگوں نے وسائل کی بے پناہ کمی کے باوجود ایسی شاہکارفلمیں بنائی ہیں ، مجھے لگتا ہے کہ آج کے نوجوان فلم میکرزکواب جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ شاہکارفلمیں بنانا چاہئیں۔ اس وقت لوگوں کے پاس تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ایسے میں فلم ایک واحد ذریعہ ہے جولوگوں کو انٹرٹین کرسکتی ہے۔ اس لیے نئے سال میں سب کو مل کر پاکستان فلم انڈسٹری کی بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا ، اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم آگے بڑھنے کے بجائے بہت پیچھے رہ جائینگے۔
فلم ''سایہ خدائے ذوالجلال '' میں ایک بھارتی جاسوس کا کردارادا کیا ، جبکہ ٹی وی ڈراموں کے علاوہ فیشن ورلڈ کے کچھ اچھوتے پروجیکٹس میری صلاحیتوں کی ایک منفرد جھلک سامنے لے کرآئیں گے۔ ان خیالات کا اظہارجیاء علی نے گزشتہ روز''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ نیا سال ہرایک شخص کی زندگی میں بہت سی نئی امیدیں لے کر آتا ہے۔ ہرکوئی سوچتا ہے کہ نئے سال کے شروع ہونے پرکچھ ایسا کام کیا جائے جس سے اس کی زندگی میں بہتری آسکے۔ لیکن میں ایسا نہیں سوچتی ، میں جوکچھ کررہی ہوتی ہوں اس میں سے بہترکام کواپنے ساتھ آگے لے کربڑھتی ہوں۔ نئے سال کے لیے کچھ زیادہ منصوبہ بندی تونہیں کررکھی لیکن اتنا ضرور جانتی ہوں کہ میری فلم ''سایہ خدائے ذوالجلال'' رواں برس نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
اس فلم میں ایک ایسا اہم رول ادا کیا ہے جوشائقین فلم کی توجہ کامرکزبن جائے گا۔ اس کے علاوہ بھی کچھ پروجیکٹس ایسے ہیں جن کو2015ء میں سائن کیا تھا اوراب وہ ان پرنئے سال میں بھی کام جاری رہے گا۔ جہاں تک بات موجودہ دورمیں بننے والی فلموں کی ہے تو ہردورکی اپنی کچھ ڈیمانڈ ہوتی ہیں۔ ماضی میں جوکام کیا گیا وہ اس وقت کے مطابق درست تھا اورآج جب جدید ٹیکنالوجی ہمارے ملک میں دستیاب ہے تو ہمارے فلم میکر اس سے استفادہ کررہے ہیں۔
اس لیے ماضی کو برا کہنا یا اس میں کوئی نقص نکالنا درست نہیں ہے۔ یہ ایک سلسلہ ہے جس سے ہرکسی کوگزرنا ہوگا۔ جس طرح ماضی کے لوگوں نے وسائل کی بے پناہ کمی کے باوجود ایسی شاہکارفلمیں بنائی ہیں ، مجھے لگتا ہے کہ آج کے نوجوان فلم میکرزکواب جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ شاہکارفلمیں بنانا چاہئیں۔ اس وقت لوگوں کے پاس تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔ ایسے میں فلم ایک واحد ذریعہ ہے جولوگوں کو انٹرٹین کرسکتی ہے۔ اس لیے نئے سال میں سب کو مل کر پاکستان فلم انڈسٹری کی بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا ، اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم آگے بڑھنے کے بجائے بہت پیچھے رہ جائینگے۔