دماغ میں ہر وقت ایک گھڑی ٹک ٹک کرتی رہتی ہے
صحیح وقت پر ضرورت کے مطابق یہ ہمارے جسم کا درجۂ حرارت کم یا زیادہ کرتی ہے
دن کے چوبیس گھنٹے ہمارے جسم کے اندر ایک قسم کی گھڑی کام کرتی رہتی ہے جو صبح کے وقت ہمیں جگاتی ہے اور رات کو سلاتی ہے۔
صحیح وقت پر ضرورت کے مطابق یہ ہمارے جسم کا درجۂ حرارت کم یا زیادہ کرتی ہے اور یہی نہیں یہ انسولین اور دوسرے ہارمونز کی پروڈکشن کو کنٹرول کرتی ہے۔ یہ گھڑی ہماری سوچ اور احساسات پربھی اثر ڈالتی ہے۔
ماہرین نے دماغ پر اس کے اثرات کی پیمائش کی ہے چنانچہ صبح کا وقت ایسے کام کرنے کے لیے سب سے مناسب ہوتا ہے جن میں ذہنی حساب کتاب درکار ہوتا ہے اور بہت سی معلومات ذہن میں رکھنی ہوتی ہیں۔
صحیح وقت پر ضرورت کے مطابق یہ ہمارے جسم کا درجۂ حرارت کم یا زیادہ کرتی ہے اور یہی نہیں یہ انسولین اور دوسرے ہارمونز کی پروڈکشن کو کنٹرول کرتی ہے۔ یہ گھڑی ہماری سوچ اور احساسات پربھی اثر ڈالتی ہے۔
ماہرین نے دماغ پر اس کے اثرات کی پیمائش کی ہے چنانچہ صبح کا وقت ایسے کام کرنے کے لیے سب سے مناسب ہوتا ہے جن میں ذہنی حساب کتاب درکار ہوتا ہے اور بہت سی معلومات ذہن میں رکھنی ہوتی ہیں۔