سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے اقدامات کر لیےحلیم عادل
ناقص انتظامات پر بارشوں سے تباہ علاقے کے متعلقہ افسر،عوامی نمائندے کو جیل بھیج دینگے
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ریلیف و مسلم لیگ قاف سندھ کے جنرل سیکریٹری حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے یہ پالیسی طے کر لی ہے کہ اگر غیر متوقع بارشوں یا سیلاب کے نتیجے میں کسی بھی علاقے میں تباہی آئی تو نہ صرف متعلقہ ا فسر بلکہ وہاں کا عوامی نمائندہ بھی جیل جائے گا۔
مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے باعث پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اگر معمول سے15 سے 20 فیصد زائد بارشیں ہوتی ہیں تو فرق نہیں پڑے گا، لیکن اگر اس سے زیادہ بارشں ہوئی تو نقصانات کا خدشہ ہے۔ امحکمہ موسمیات اور نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق غیر متوقع بارشوں سے حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
بھارت سے بارشوں کا رخ سندھ کی طرف ہو رہا ہے جس سے لوئر سندھ متاثر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے5 ماہ سے تیاریاں شروع کر رکھی ہیںاور مطلوبہ فنڈز، اختیارات اور پالیسی بھی دی گئی لیکن اگر ان پر عمل درآمد نہیںکیا گیا تو پھر کوئی کتنا ہی با اثر یا کسی کا بھی چہیتا افسر کیوں نہ ہو اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنا پیٹ کاٹ کر اور ترقیاتی کام روک کر متاثرین کی مدد کریںگے اور کسی ایک متاثر کو بھی مشکل حالت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے باعث پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اگر معمول سے15 سے 20 فیصد زائد بارشیں ہوتی ہیں تو فرق نہیں پڑے گا، لیکن اگر اس سے زیادہ بارشں ہوئی تو نقصانات کا خدشہ ہے۔ امحکمہ موسمیات اور نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق غیر متوقع بارشوں سے حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
بھارت سے بارشوں کا رخ سندھ کی طرف ہو رہا ہے جس سے لوئر سندھ متاثر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے5 ماہ سے تیاریاں شروع کر رکھی ہیںاور مطلوبہ فنڈز، اختیارات اور پالیسی بھی دی گئی لیکن اگر ان پر عمل درآمد نہیںکیا گیا تو پھر کوئی کتنا ہی با اثر یا کسی کا بھی چہیتا افسر کیوں نہ ہو اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپنا پیٹ کاٹ کر اور ترقیاتی کام روک کر متاثرین کی مدد کریںگے اور کسی ایک متاثر کو بھی مشکل حالت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔