ڈاکٹرعاصم نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوکر خودکشی کرسکتے ہیں وکیل کا عدالت میں خدشہ

ڈاکٹر عاصم اور ان کے خاندان کے 26 اکاونٹس سے منی لانڈرنگ ہوئی ہے، تفتیشی افسر

ڈاکٹر عاصم کے منی لانڈرنگ سے متعلق 80فیصد انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، نیب فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے احتساب عدالت کے روبرو خدشہ ظاہر کیا ہے ان کے موکل مسلسل قید تنہائی میں رہنے کی وجہ سے نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوکر خودکشی کرسکتے ہیں۔

سابق مشیر پیٹرولیم اور آصف زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم کو سخت سیکیورٹی میں کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت سے ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق کعاملے کی 80 فیصد انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، ڈاکٹر عاصم اور ان کے خاندان کے 26 اکاونٹس سے منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔ ان بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات ماہرین کررہے ہیں جب کہ 10 فیصد ریکارڈ بھی ابھی قبضے میں لینا ہے۔


سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نے عدالتی حکم پر ماہر نفسیات کی رپورٹ پیش کی، جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم کو نفسیاتی مسائل لاحق ہیں، ڈاکٹر عاصم حسین کو سائیکو تھراپی کی ضرورت ہے، اس لئے انہیں اسپتال منتقل کیا جائے۔

وکیل صفائی نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کے خلاف موقف اختیار کیا کہ طبی رپورٹ میں یہ واضح ہے کہ ڈاکٹر عاصم اتنے نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں کہ وہ خودکشی کرسکتے ہیں، ڈاکٹرعاصم کوموجودہ ماحول میں رکھا گیا تو ان کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے،جب ڈاکٹر عاصم کو گرفتار کیا گیا تھا اس وقت بھی کوئی دستاویزی ثبوت نہیں تھا، 3 ماہ تک کسی وکیل کو ڈاکٹر عاصم تک رسائی نہیں دی گئی، ڈاکٹر عاصم کو3 ماہ تک حراست میں رکھ کر جو پوچھنا تھا پوچھ لیا گیا اور وہ سب کچھ بتا چکے ہیں، عدالت دیکھے کہ گرفتاری کے وقت کیا ثبوت تھے اور اب تک کیا اضافہ کیا گیا، ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے بجائے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔ تاہم عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
Load Next Story