امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں اورملک بدری کا آغاز
امریکا میں ایک کروڑ10لاکھ غیر قانونی تارکین وطن قیام پذیر
امریکا نے غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں اور ملک بدری کا آغاز کر دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کیربی نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں غیرقانونی طور پر داخل ہونیوالے تمام تارکین وطن کیخلاف گرفتاری کیلیے آپریشن کاآغازکردیاگیا ہے جوکہ اپنے بچوں کے ساتھ داخل ہوئے اورسیاسی پناہ کے مقدمات ہارگئے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے بلکہ میں نے کافی ماہ پہلے یہ کہا تھاکہ ایسے افراد جوکہ اپنے خاندانوں اور بچوں کے ہمراہ ملک میں غیرقانونی طورپرداخل ہوئے اور وہ سیاسی پناہ کے لیے اپنے مقدمات میں کامیابی حاصل نہ کر سکے وہ غیرقانونی تارکین وطن گرفتاریوں کے لیے آپریشن میں سرفہرست ہوں گے۔
انھوں نے کہاکہ آپریشن کے دوران اب تک 121 افرادکوگرفتار کیاجاچکا ہے جن کا تعلق جارجیا، ٹیکساس اورشمالی کیرولینا سے ہے۔ ان تمام افراد کو گرفتاری کے بعد اپنے ملک ڈی پورٹ کیاجائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا میں 11 ملین غیرقانونی تارکین وطن قیام پذیر ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کیربی نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں غیرقانونی طور پر داخل ہونیوالے تمام تارکین وطن کیخلاف گرفتاری کیلیے آپریشن کاآغازکردیاگیا ہے جوکہ اپنے بچوں کے ساتھ داخل ہوئے اورسیاسی پناہ کے مقدمات ہارگئے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کوئی حیران کن بات نہیں ہے بلکہ میں نے کافی ماہ پہلے یہ کہا تھاکہ ایسے افراد جوکہ اپنے خاندانوں اور بچوں کے ہمراہ ملک میں غیرقانونی طورپرداخل ہوئے اور وہ سیاسی پناہ کے لیے اپنے مقدمات میں کامیابی حاصل نہ کر سکے وہ غیرقانونی تارکین وطن گرفتاریوں کے لیے آپریشن میں سرفہرست ہوں گے۔
انھوں نے کہاکہ آپریشن کے دوران اب تک 121 افرادکوگرفتار کیاجاچکا ہے جن کا تعلق جارجیا، ٹیکساس اورشمالی کیرولینا سے ہے۔ ان تمام افراد کو گرفتاری کے بعد اپنے ملک ڈی پورٹ کیاجائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا میں 11 ملین غیرقانونی تارکین وطن قیام پذیر ہیں۔