شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ

شمالی کوریا ہائیڈروجن بم رکھنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے۔

ہائیڈروجن بم کا سب سے پہلا تجربہ امریکا نے یکم نومبر 1952 کو کیا. فوٹو: فائل

شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے بعد شمالی کوریا ہائیڈروجن بم رکھنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے۔



شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی پر ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کرنے کی اطلاع دی گئی۔ دوسری جانب شمالی کوریا میں 5.1 شدت کا زلزلہ بھی ریکارڈ کیا گیا جب کہ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا میں آنے والا زلزلہ بھی ہائیڈروجن بم کی وجہ سے ہی آیا۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کا تجربہ دنیا کے لئے سنگین خطرہ ہے۔






وائٹ ہاؤس نے شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا فوری طور پر ہائیڈروجن بم کے تجربے کی تصدیق نہیں کر سکتا تاہم شمالی کوریا کی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ دھماکا ہائیڈروجن بم کا تھا یا نہیں اس کا پتہ چلانے میں عالمی ماہرین کو کئی روز لگ سکتے ہیں۔



شمالی کوریا باضابطہ طور پر ہائیڈروجن بم رکھنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے۔ ہائیڈروجن بم کا سب سے پہلا تجربہ امریکا نے یکم نومبر 1952 کو کیا تھا جب کہ روس، برطانیہ، فرانس اور چین کے پاس بھی ہائیڈروجن بم موجود ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن بم ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے جب کہ ہائیڈروجن بم کے تجربے سے شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوگا۔

Load Next Story