کراچی حصص مارکیٹ میں مندی 17 پوائنٹس گرگئے

انڈیکس 15796 ہو گیا، 49 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی،13 ارب 98 کروڑ کا نقصان۔

کاروباری حجم 35 فیصد کم، 326 کمپنیوں کے 8 کروڑ 49 لاکھ حصص کا لین دین۔ فوٹو: فائل

لسٹڈ کمپنیوں کا ریزلٹ سیزن ختم ہونے، سینڈی طوفان کے باعث امریکی معیشت پر ضرب پڑنے سے بین الاقوامی سطح پر ممکنہ معاشی دبائو کے خطرات اور سرمایہ کاروں میں اضطراب کے اثرات کراچی اسٹاک ایکس چینج پر بھی منگل مرتب ہوئے جہاں عیدالاضحیٰ کی طویل تعطیلات کے بعد کاروباری صورتحال غیرتسلی بخش رہی اور مندی کے بادل چھائے رہے۔

جس سے انڈیکس کی 15800 کی حد گرگئی، مندی کے سبب 49 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے13 ارب98 کروڑ19 لاکھ 74 ہزار106 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک و تاجران کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے نیویارک کو آفت زدہ قراردیے جانے اور طوفان کی وجہ سے وہاں کی اسٹاک مارکیٹس کی بندش کے علاوہ امریکی معیشت کے حوالے سرمایہ کاروں میں تحفظات جیسے عوامل کی وجہ سے منگل کو کے ایس ای میں ٹریڈرز کی تعداد کم رہی جبکہ بیشتر شعبوں نے آئندہ چندروز کے دوران عالمی مارکیٹوں میں ممکنہ دبائوکے خطرات پرحصص کی تجارت میں تازہ سرمایہ کاری کے بجائے پرافٹ سیلنگ کو ترجیح دی۔


جس سے مارکیٹ کا گراف تنزلی کی جانب گامزن ہوا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر 39 لاکھ78 ہزار693 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے نتیجے میں ایک موقع پراگرچہ16 پوائنٹس کی محدود تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے17 لاکھ47 ہزار 599 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے8 لاکھ 26 ہزار485 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے12 لاکھ31 ہزار 937 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے ایک لاکھ 72 ہزار673 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 16.79 پوائنٹس کی کمی سے 15795.93 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس13.94 پوائنٹس کی کمی سے 12913.25 اور کے ایم آئی30 انڈیکس31.61 پوائنٹس کی کمی سے 27600.37 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ آخری سیشن کی نسبت 35.51 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر8 کروڑ49 لاکھ93 ہزار 980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار326 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں146 کے بھائو میں اضافہ، 158 کے داموں میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سیمنس پاکستان کے بھائو32 روپے بڑھ کر745 روپے اور انڈس ڈائنگ کے بھائو17.68 روپے بڑھ کر504.42 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھائو 200 روپے کم ہوکر 4800 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 22.49 روپے کم ہوکر 427.50 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story