تہران میں سعودی سفارتخانے پر حملہ غلط اور غیر قانونی تھا ایرانی صدر
سعودی عرب خطے میں امن اور سلامتی نہیں چاہتا، حسن روحانی
ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران میں سعودی سفارتخانے اور قونصل خانے پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سفارت خانے پر حملہ غلط اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔
سعودی عرب اور ایران میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدگی میں کمی کے بجائے مسلسل شدت دیکھنے میں آرہی تھی اور دونوں ممالک کی جانب سے لفظی کی جنگ میں بھی تیزی آرہی تھی تاہم حالیہ بڑھتی ہوئی کشیدگی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹوئٹرکی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران میں سعودی سفارتخانے اور قونصل خانے پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ سعودی سفارت خانے اور قونصل خانے پر ہونے والے حملے غلط اور غیر قانونی تھے جن کی ایران نہ صرف مذمت کرتا ہے بلکہ تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات بھی چاہتا ہے۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے میں امن اور سلامتی نہیں چاہتا کیونکہ افراتفری پھیلانے سے سعودی عرب کو اپنے اندرونی مسائل اور خطے کی ناکام پالیسیوں کو چھپانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ دنوں 47 افراد کو سزائے موت دی گئی جن میں اہل تشیع عالم شیخ نمر بھی شامل تھے جس کے بعد تہران میں واقع سعودی سفارتخانے پر نہ صرف حملہ کیا گیا بلکہ اسے نذر آتش کردیا گیا، واقعے کے بعد سعودی عرب سمیت کئی خلیجی اور افریقی ممالک نے ایران سے سفارتی تعلقات سمیت فضائی رابطے بھی منقطع کردیئے ہیں۔
سعودی عرب اور ایران میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدگی میں کمی کے بجائے مسلسل شدت دیکھنے میں آرہی تھی اور دونوں ممالک کی جانب سے لفظی کی جنگ میں بھی تیزی آرہی تھی تاہم حالیہ بڑھتی ہوئی کشیدگی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹوئٹرکی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران میں سعودی سفارتخانے اور قونصل خانے پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ سعودی سفارت خانے اور قونصل خانے پر ہونے والے حملے غلط اور غیر قانونی تھے جن کی ایران نہ صرف مذمت کرتا ہے بلکہ تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات بھی چاہتا ہے۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے میں امن اور سلامتی نہیں چاہتا کیونکہ افراتفری پھیلانے سے سعودی عرب کو اپنے اندرونی مسائل اور خطے کی ناکام پالیسیوں کو چھپانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ دنوں 47 افراد کو سزائے موت دی گئی جن میں اہل تشیع عالم شیخ نمر بھی شامل تھے جس کے بعد تہران میں واقع سعودی سفارتخانے پر نہ صرف حملہ کیا گیا بلکہ اسے نذر آتش کردیا گیا، واقعے کے بعد سعودی عرب سمیت کئی خلیجی اور افریقی ممالک نے ایران سے سفارتی تعلقات سمیت فضائی رابطے بھی منقطع کردیئے ہیں۔