ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے نوٹیفکیشن کی تحقیقات ہوگی

اس حوالے سے حقائق منظر عام پر لائے جائینگے،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں

اس حوالے سے حقائق منظر عام پر لائے جائینگے،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ فوٹو: فائل

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کی عمر60 سال سے بڑھا کر62 سال کرنے کے نوٹیفکیشن کوجعلی قرار دے کر اس کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔


اس ضمن میں منگل کو جب میڈیا کی اطلاعات پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری راجہ حسن عباس سے رابطہ قائم کیاگیا تو انھوں نے ایسے کسی بھی نوٹیفکیشن سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے پاس سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کی عمر2سال بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغورہی نہیں تو نوٹیفکیشن جاری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر کسی نے گھر بیٹھے جعلی نوٹیفکیشن تیارکرلیا ہے تو اس کی انکوائری کرائی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ میڈیا میں اس ضمن میں شائع ہونے والی خبرغلط اور بے بنیاد ہے کہ سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت2 سال بڑھائی گئی ہے ، جعلی نوٹیفکیشن جاری کرنے کی تحقیقات کرواکرسارے حقائق منظر عام پرلائے جائیں گے ، واضح رہے کہ جعلسازوں نے محمد ناصرسعود سیکشن آفیسر کے دستخطوں سے ایک جعلی نوٹیفکیشن جاری کیاگیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سول سرونٹ ایکٹ1973میں ترمیم کی منظوری دی ہے اور پارلیمنٹ میں ترمیم کا بل بھجوانے کی بجائے براہ راست صدر نے اس کی منظوری دی ہے۔
Load Next Story