پاکستان کی سعودی عرب کو سالمیت کے خطرے کی صورت میں تعاون کی یقین دہانی

سعودی وزیرخارجہ نے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔

سعودی وزیرخارجہ نے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔

وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی وزیر خارجہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پاکستان نے سعودی عرب کو اس کی سالمیت کے خطرے کی صورت میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔



سعودی وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر 17 رکنی وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے جہاں نور خان ایئربیس پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ جنرل ہیڈ کوارٹر روانہ ہوئے جہاں انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔





آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال پرتبادلہ بھی بات چیت کی گئی۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے خطے میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں کوسراہا۔






دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ وزیراعظم نوازشریف سے ملنے وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا جب کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پاکستان کی جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ موجود تھے جب کہ سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ بھی اعلیٰ سعودی حکام نے ملاقات میں شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اور سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات میں خطے کی صورتحال اور بالخصوص سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد پر بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔



وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں جب کہ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں تمام اہم امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے جن میں اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی جب کہ ملاقات دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت سیاسی، ثقافتی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔



ادھر سعودی وزیرخارجہ کے دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کی حمایت کرتا ہے لیکن سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی تشویش کا باعث ہے جب کہ دونوں ممالک کے اختلافات مذاکرات سے ختم ہونا چاہیے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف نے سعودی وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر سعودی سالمیت کو خطرہ ہوا تو ہم ساتھ کھڑے ہوں گے۔



ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف اسلامی اتحاد پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم نے دو طرفہ تعلقات اور تجارت بڑھانے، دفاع، سلامتی اور اقتصادی شعبے میں باہمی تعاون پر زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کےاقدامات کا خیرمقدم اور دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جب کہ خادم الحرمین شریفین کےلیے بھی بڑی عزت واحترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی خود مختاری کوخطرے کی صورت میں پاکستانی عوام شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔

Load Next Story