پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف 34 ملکی فوجی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ
پاکستان شام میں کسی خانہ جنگی کا حصہ نہیں بنے گا، وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ
KARACHI:
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی زیر قیادت بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے تاہم شام میں کسی خانہ جنگی کا حصہ نہیں بنے گا۔
اسلام آباد میں سعودی وزیرخارجہ کے آمد سے قبل وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز شریک تھے، اجلاس میں وزارت داخلہ اور ڈی جی آئی بی نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں پر بریفنگ دی جب کہ اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ کے دورے اور مجوزہ امور پر تبادلہ خیال سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان شام میں اقتدار کی تبدیلی کا حصہ بنے گا اور نہ شام میں کسی اندرونی خانہ جنگی کا حصہ بنے گا جب کہ سعودی اتحاد میں پاکستان صرف دہشت گردی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حصہ لے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ سے ملاقات کے بعد پاکستان باضابطہ طور پر اپنا رد عمل دے گا۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی زیر قیادت بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے تاہم شام میں کسی خانہ جنگی کا حصہ نہیں بنے گا۔
اسلام آباد میں سعودی وزیرخارجہ کے آمد سے قبل وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز شریک تھے، اجلاس میں وزارت داخلہ اور ڈی جی آئی بی نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیوں پر بریفنگ دی جب کہ اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ کے دورے اور مجوزہ امور پر تبادلہ خیال سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان شام میں اقتدار کی تبدیلی کا حصہ بنے گا اور نہ شام میں کسی اندرونی خانہ جنگی کا حصہ بنے گا جب کہ سعودی اتحاد میں پاکستان صرف دہشت گردی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حصہ لے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ سے ملاقات کے بعد پاکستان باضابطہ طور پر اپنا رد عمل دے گا۔