لاہور میں حاملہ خاتون کے قتل کا معمہ حل شوہر نے اعتراف جرم کرلیا
آمنہ کو قتل کرنے میں ملزم عثمان کا ایک دوست بھی ملوث ہے جس کی گرفتاری کے لئے پولیس نے کارروائیاں تیز کردیں۔
ڈیوس روڈ پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر حاملہ خاتون آمنہ کے قتل کا معمہ حل ہوگیا اور پولیس کی زیرحراست مقتولہ کے شوہر نے اعتراف جرم کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی آئی اے پولیس کی زیرحراست ملزم عثمان نے اپنی حاملہ بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا جب کہ ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ آمنہ کو قتل کرنے میں اس کا ایک دوست بھی ملوث ہے جس کی گرفتاری کے لئے پولیس نے کوششیں تیز کردیں جب کہ عثمان کا کہنا ہے کہ اسے اپنی بیوی پر شک تھا اس لئے غیرت کے نام پر آمنہ کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا۔
دوسری جانب پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جس کے مطابق گولی کار کے اندر سے چلائی گئی جس کے بعد پولیس نے ملزم کے اہلخانہ اور رشتہ داروں سے بیانات قلمبند کئے تو معلوم ہوا کہ میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑا معمول تھا اور بیوی سے تنگ آکر ملزم عثمان نے اسے قتل کردیا۔
واضح رہے کہ مقتولہ آمنہ کے شوہر عثمان نے 29 دسمبرکو لاہور کے ڈیوس روڈ پر ہونے والے واقعے کا بیان دیا تھا کہ دو موٹرسائیکل سواروں نے ڈکیتی کی کوشش کی تھی اور مزاحمت کرنے پر ڈکیت آمنہ کے سر میں گولی مار کر فرارہوگئے تھے جب کہ آمنہ کو فوری طور پر سروسز اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی تاہم ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کے بعد بچے کی جان بچا لی جو 14 گھنٹے زندہ رہنے کے بعد چل بسا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی آئی اے پولیس کی زیرحراست ملزم عثمان نے اپنی حاملہ بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا جب کہ ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ آمنہ کو قتل کرنے میں اس کا ایک دوست بھی ملوث ہے جس کی گرفتاری کے لئے پولیس نے کوششیں تیز کردیں جب کہ عثمان کا کہنا ہے کہ اسے اپنی بیوی پر شک تھا اس لئے غیرت کے نام پر آمنہ کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا۔
دوسری جانب پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے جس کے مطابق گولی کار کے اندر سے چلائی گئی جس کے بعد پولیس نے ملزم کے اہلخانہ اور رشتہ داروں سے بیانات قلمبند کئے تو معلوم ہوا کہ میاں بیوی کے درمیان لڑائی جھگڑا معمول تھا اور بیوی سے تنگ آکر ملزم عثمان نے اسے قتل کردیا۔
واضح رہے کہ مقتولہ آمنہ کے شوہر عثمان نے 29 دسمبرکو لاہور کے ڈیوس روڈ پر ہونے والے واقعے کا بیان دیا تھا کہ دو موٹرسائیکل سواروں نے ڈکیتی کی کوشش کی تھی اور مزاحمت کرنے پر ڈکیت آمنہ کے سر میں گولی مار کر فرارہوگئے تھے جب کہ آمنہ کو فوری طور پر سروسز اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی تاہم ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کے بعد بچے کی جان بچا لی جو 14 گھنٹے زندہ رہنے کے بعد چل بسا ۔