پٹھان کوٹ واقعہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ نے خود کرایا رحمان ملک
بھارت نے ٹیلی فون کالز کی بنیاد پر پاکستان پرالزام لگایا، سابق وفاقی وزیر داخلہ
سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا جس میں بھارتی ایجنسی ''را'' ملوث ہے جب کہ اس حوالے سے بھارت الزام تراشی کے بجائے پاکستان کو قابل بھروسہ معلومات دے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا اور اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا گیا جب کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملہ بھارتی ایجنسی ''را'' نے خود کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کے پاس ایسا کون سا جادو ہے کہ وہ واقعے کے صرف 3 منٹ بعد ذمے داروں کا تعین کرتے ہوئے الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے جب کہ بھارت ہمارے لوگوں کو پیسے دے کرکام کراتا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے ٹیلی فون کالز کی بنیاد پر پاکستان پرالزام لگایا اور واقعے کا ٹیلیفونک ریکارڈ پاکستان کو دیا جو قابل عمل شواہد نہیں جب کہ بھارت الزام تراشی کے بجائے قابل بھروسہ معلومات دے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھوتا ایکسپریس واقعے میں 65 پاکستانی زندہ جلا دیے گئے اور بھارت نے سمجھوتا ایکسپریس واقعے کا الزام بھی پاکستان پر لگایا تھا جب کہ سمجھوتہ ایکسپریس واقعے میں ذمہ دار ٹھہرائے گئے افراد بھارتی فوج سے منسلک رہے ہیں۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات پٹھان کوٹ واقعے کے باعث سبوتاژ نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ ہماری حکومت نے مذاکرات کیے تو ممبئی دھماکے کرادیے گئے جب کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ جب بھی پاکستان پر الزام لگتا ہے تو امریکا تحقیقات کرنے آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پاک بھارت دوستی کے لیے قابل قدر اقدامات کیے لیکن بھارت کبھی بھی کشمیر پر بات نہیں کرنا چاہتا جب کہ مودی نے کہا تھا کہ گجرات واالا کام پاکستان کے ساتھ بھی کروں گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی ایجنسی ''را'' نے اپنے لوگ ٹی ٹی پی میں شامل کیے اور آر ایس ایس بھی پاکستان کے خلاف کام کرتی ہے جب کہ لشکرجھنگوی میں ''را''کے لوگ موجود ہیں، الیاس کاشمیری ''را'' کاایجنٹ تھا، ڈیوڈ ہیڈلے ٹرپل ایجنٹ تھا۔
واضح رہے بھارت کے پٹھان ایئربیس پر 6 دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا جو بھارتی افواج نے چوتھے روز کلیئر کروایا جب کہ واقعے میں لیفٹننٹ کرنل سمیت 7 فوجی مارے گئے جب کہ 12 زخمی ہوئے تھے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پٹھان کوٹ واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا اور اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا گیا جب کہ پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملہ بھارتی ایجنسی ''را'' نے خود کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کے پاس ایسا کون سا جادو ہے کہ وہ واقعے کے صرف 3 منٹ بعد ذمے داروں کا تعین کرتے ہوئے الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے جب کہ بھارت ہمارے لوگوں کو پیسے دے کرکام کراتا ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت نے ٹیلی فون کالز کی بنیاد پر پاکستان پرالزام لگایا اور واقعے کا ٹیلیفونک ریکارڈ پاکستان کو دیا جو قابل عمل شواہد نہیں جب کہ بھارت الزام تراشی کے بجائے قابل بھروسہ معلومات دے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھوتا ایکسپریس واقعے میں 65 پاکستانی زندہ جلا دیے گئے اور بھارت نے سمجھوتا ایکسپریس واقعے کا الزام بھی پاکستان پر لگایا تھا جب کہ سمجھوتہ ایکسپریس واقعے میں ذمہ دار ٹھہرائے گئے افراد بھارتی فوج سے منسلک رہے ہیں۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات پٹھان کوٹ واقعے کے باعث سبوتاژ نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ ہماری حکومت نے مذاکرات کیے تو ممبئی دھماکے کرادیے گئے جب کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ جب بھی پاکستان پر الزام لگتا ہے تو امریکا تحقیقات کرنے آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پاک بھارت دوستی کے لیے قابل قدر اقدامات کیے لیکن بھارت کبھی بھی کشمیر پر بات نہیں کرنا چاہتا جب کہ مودی نے کہا تھا کہ گجرات واالا کام پاکستان کے ساتھ بھی کروں گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی ایجنسی ''را'' نے اپنے لوگ ٹی ٹی پی میں شامل کیے اور آر ایس ایس بھی پاکستان کے خلاف کام کرتی ہے جب کہ لشکرجھنگوی میں ''را''کے لوگ موجود ہیں، الیاس کاشمیری ''را'' کاایجنٹ تھا، ڈیوڈ ہیڈلے ٹرپل ایجنٹ تھا۔
واضح رہے بھارت کے پٹھان ایئربیس پر 6 دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا جو بھارتی افواج نے چوتھے روز کلیئر کروایا جب کہ واقعے میں لیفٹننٹ کرنل سمیت 7 فوجی مارے گئے جب کہ 12 زخمی ہوئے تھے۔