فلم شوبز کا مقبول میڈیم مگر اس میں کام کرنا سب سے مشکل ہے عروہ حسین

اچھا کام نہ کرنیوالوں کو ریلیز کے چند گھنٹے بعد ہی اپنی ناکامی کا علم ہوجاتا ہے، عروہ حسین

سب لوگ مل کرتجربات میں لگے ہیں اوراس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں، عروہ حسین۔ فوٹو:فائل

معروف اداکارہ عروہ حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کا معیاراورکام کرنے والے نوجوانوں کا انداز بہت الگ ہے۔ ان کی شب وروزمحنت کودیکھتے ہوئے اب یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بہت جلد پاکستان فلم انڈسٹری دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں کا حصہ بن جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار عروہ حسین نے ''ایکسپریس''سے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ اورٹی وی ڈراموں کے ساتھ جب مجھے فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تومیں نے اس آفرکوقبول کیا اورپھرہماری فلم کوبہترین رسپانس بھی ملا۔ اس دوران بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ حالانکہ کام کرنیو الے تقریباً لوگ وہی تھے جن کے ساتھ کام کرچکے تھے لیکن فلم میکنگ کا انداز بہت مختلف تھا۔ اس لیے اس بات کوسمجھتے ہوئے جب بڑی اسکرین کی باریکیوں کوجانتے ہوئے کام کیا تواس کوسراہا گیا۔ انھوں نے کہا کہ شوبزکی دنیا میں فلم سب سے مقبول ترین میڈیم ہے۔ اس شعبے سے وابستہ فنکاروں اورتکنیکاروں کی مقبولیت دوسرے کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ یہ ایک بہت مشکل کام ہے اوراس میں جولوگ بہترکام نہیں کرتے ان کوچند گھنٹوں بعد ہی کامیابی اورناکامی کانتیجہ مل جاتا ہے۔اس لیے فلم سازی کے شعبے میں کام کرنے کے لیے بہت حوصلہ اورمحنت درکار ہوتی ہے۔


ایک سوال کے جواب میں عروہ حسین نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ٹی وی ڈراموں کے معروف ڈائریکٹروں کے ساتھ ساتھ وڈیوسانگز اورکمرشل بنانے والے ڈائریکٹرز بھی اب اس میدان میں اترچکے ہیں۔ اس وقت دیکھا جائے توسب لوگ مل کرتجربات میں لگے ہیں اوراس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔

فلم کی کامیابی اورناکامی ایک الگ چیز ہے لیکن یہ بات کہنے میں کوئی دقت محسوس نہیں ہورہی ہے کہ ہماری فلموں کے معیار کی وجہ سے ایک مرتبہ پھرسے لوگ اپنی فیملیز کو سینما گھروں تک لارہے ہیں۔ جوکہ فلمسازی کے شعبے میںآنے والی نوجوان نسل کی بڑی کامیابی ہے۔
Load Next Story