معدے کے وائرس سے انگلش کرکٹرز کی چھٹیاں غارت
ڈاکٹر نے بیماری میں مبتلا افراد سے دور رہنے اورکھانے پینے میں احتیاط کا مشورہ دیدیا
معدے کے وائرس نے انگلش کرکٹرز کی چھٹیاں غارت کردیں، ٹیم ڈاکٹر روب ینگ نے بیماری میں مبتلا بیگمات اور گرل فرینڈز سے دور رہنے، کھانے پینے میں احتیاط، مصافحہ کے بعد بھی جراثیم کش دوا سے ہاتھ دھونے کا مشورہ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کی اب تک کارکردگی تو اچھی رہی لیکن معدے کے ایک وائرس نے مینجمنٹ کو پریشان کررکھا ہے، میڈیا اور اہم شخصیات کیلیے مخصوص کارپوریٹ باکسز سے پھیلنے والی اس بیماری کے اثرات مہمان اسکواڈ کے کھلاڑیوں، بیگمات وگرل فرینڈز میں بھی پھیلنے لگے،کرس جورڈن اس کی گرفت میں آکر 2 روز تک شدید پریشانی میں مبتلا رہے،دیگر کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ انگلش کرکٹرز کو جوہانسبرگ میں تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل 3 دن کی چھٹی دی گئی تاہم ان کا مزا ٹیم ڈاکٹر روب ینگ کی خصوصی احتیاطی تدابیر نے کرکرا کردیا ہے۔
انھوں نے کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت کی کہ کھانے پینے میں احتیاط اور لوگوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کریں،اگر چاروناچار ایسا کرنا بھی پڑ جائے تو جراثیم کش دوا سے ہاتھ ضرور دھوئیں، پانی اور مشروبات کی بوتلوں کا آپس میں بھی تبادلہ نہ کریں،زیادہ تر کرکٹرز کی بیگمات اور گرل فرینڈزٹور کے دوران بڑی مشکل سے ملنے والے اس فارغ وقت کو اکٹھے سیرو تفریح میں گزارنے کیلیے جنوبی افریقہ آئی ہیں، چند کے بچے بھی ساتھ ہیں، ڈاکٹر روب ینگ نے ہدایت کی کہ تیزی سے پھیلتے وائرس کی موجودگی کا شک بھی ہوتو فیملیز سے دور رہیں،ان کے مطابق ٹور کے دوران فٹنس مسائل کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی بُری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کی اب تک کارکردگی تو اچھی رہی لیکن معدے کے ایک وائرس نے مینجمنٹ کو پریشان کررکھا ہے، میڈیا اور اہم شخصیات کیلیے مخصوص کارپوریٹ باکسز سے پھیلنے والی اس بیماری کے اثرات مہمان اسکواڈ کے کھلاڑیوں، بیگمات وگرل فرینڈز میں بھی پھیلنے لگے،کرس جورڈن اس کی گرفت میں آکر 2 روز تک شدید پریشانی میں مبتلا رہے،دیگر کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ انگلش کرکٹرز کو جوہانسبرگ میں تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل 3 دن کی چھٹی دی گئی تاہم ان کا مزا ٹیم ڈاکٹر روب ینگ کی خصوصی احتیاطی تدابیر نے کرکرا کردیا ہے۔
انھوں نے کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت کی کہ کھانے پینے میں احتیاط اور لوگوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کریں،اگر چاروناچار ایسا کرنا بھی پڑ جائے تو جراثیم کش دوا سے ہاتھ ضرور دھوئیں، پانی اور مشروبات کی بوتلوں کا آپس میں بھی تبادلہ نہ کریں،زیادہ تر کرکٹرز کی بیگمات اور گرل فرینڈزٹور کے دوران بڑی مشکل سے ملنے والے اس فارغ وقت کو اکٹھے سیرو تفریح میں گزارنے کیلیے جنوبی افریقہ آئی ہیں، چند کے بچے بھی ساتھ ہیں، ڈاکٹر روب ینگ نے ہدایت کی کہ تیزی سے پھیلتے وائرس کی موجودگی کا شک بھی ہوتو فیملیز سے دور رہیں،ان کے مطابق ٹور کے دوران فٹنس مسائل کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی بُری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔