برطانیہ نے عمران فاروق قتل کیس کے کسی ملزم کی حوالگی کا مطالبہ نہیں کیا وزارت داخلہ
اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے کسی قسم کا مطالبہ ہوا بھی تو وہ قبل از وقت اور بے معنیٰ ہوگا، ترجمان
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش مختلف مراحل سے گزر رہی ہے تاہم ابھی کسی ملزم کو پاکستان لانے کی درخواست نہیں کی گئی اور نہ ہی برطانیہ نے ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا مقدمہ پاکستان میں چل رہا ہے اور اس کیس کی تفتیش بھی مختلف مراحل سے گزر رہی ہے جب کہ پاکستان نے برطانیہ سے کسی مجرم کی حوالگی کی کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ہی برطانیہ کی جانب سے کسی ملزم کی حوالگی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے کسی قسم کا مطالبہ ہوا بھی تو وہ قبل از وقت اور بے معنیٰ ہوگا۔
ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ میڈیا کے چند حلقوں پر آنے والی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں اور اس قسم کی غیر ضروری خبریں اور قیا س آرائیاں تفتیش پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہیں لہٰذا میڈیا اس قسم کی خبریں نشر کرنے سے گریز کرے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا مقدمہ پاکستان میں چل رہا ہے اور اس کیس کی تفتیش بھی مختلف مراحل سے گزر رہی ہے جب کہ پاکستان نے برطانیہ سے کسی مجرم کی حوالگی کی کوئی درخواست نہیں دی اور نہ ہی برطانیہ کی جانب سے کسی ملزم کی حوالگی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے کسی قسم کا مطالبہ ہوا بھی تو وہ قبل از وقت اور بے معنیٰ ہوگا۔
ترجمان وزارت داخلہ نے کہا کہ میڈیا کے چند حلقوں پر آنے والی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں اور اس قسم کی غیر ضروری خبریں اور قیا س آرائیاں تفتیش پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہیں لہٰذا میڈیا اس قسم کی خبریں نشر کرنے سے گریز کرے۔