ایف بی آر لاکھوں ٹیکس دہندگان کے ریکارڈ کی چھان بین کرے گا

ڈیسک آڈٹ کے دوران معلومات اور ریکارڈ کی کراس چیکنگ ہوگی اور اس کراس چیکنگ میں جو شواہد اور تفریق سامنے آئے گی، ذرائع

ڈیسک آڈٹ کے دوران معلومات اور ریکارڈ کی کراس چیکنگ ہوگی اور اس کراس چیکنگ میں جو شواہد اور تفریق سامنے آئے گی، ذرائع فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس ایئر 2014 کے گوشوارے جمع کرانے کے باوجود کسی قسم کا کوئی کاروبار نہ کرنے والے ساڑھے 5ہزار سے زائد کارپوریٹ جبکہ پونے 3 لاکھ سے زائد نان کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ٹیکس دہندگان کے ریکارڈ کی چھان بین کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔


''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ٹیکس ایئر 2014 کے دوران انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے 10لاکھ کے لگ بھگ ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کے ابتدائی تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن برائے 2014 جمع کرانے والے کارپوریٹ سیکٹر کے مجموعی طور پر26 ہزار 19 ٹیکس دہندگان میں سے 5ہزار 725 افراد ایسے ہیں جنہوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں کسی قسم کا کوئی کاروبار ظاہر نہیں کیا اور نہ کوئی کاروباری سرگرمی ظاہر کی گئی ہے جبکہ نان کارپوریٹ سیکٹر سے انکم ٹیکس ریٹرن برائے 2014 جمع کرانے والے مجموعی طور پر 8 لاکھ 72 ہزار 519 ٹیکس دہندگان میں سے 2 لاکھ 84 ہزار 468 لوگ ایسے ہیں۔

جنہوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں میں کسی قسم کا کوئی ٹرن اوور ظاہر نہیں کیا اور صفر ٹیکس کے ساتھ اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کے ابتدائی تجزیے کی روشنی میں تفصیلی چھان بین کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیسک آڈٹ کے دوران معلومات اور ریکارڈ کی کراس چیکنگ ہوگی اور اس کراس چیکنگ میں جو شواہد اور تفریق سامنے آئے گی اس بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔
Load Next Story