ملالہ پر حملے کو شمالی وزیرستان میں آپریشن کا جواز نہیں بنایا جاسکتا رحمان ملک
امریکی حکومت اپنی قوم کے مفاد اور مرضی کے مطابق فیصلہ کرتی ہے تو پاکستان میں بھی ایسا ہی ہوگا ۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ملالہ پر حملے کو جواز بنا کر شمالی وزیرستان میں آپریشن کا مطالبہ کرنامناسب نہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویودیتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاقے میں کارروائی سے پہلے کئی عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے اگر امریکی حکومت اپنی قوم کے مفاد اور مرضی کے مطابق فیصلہ کرتی ہے تو پاکستان میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا سول اورعسکری قیادت باہمی مشاورت کے بعد شمالی وزیرستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
رحمان ملک نے کہا کہ ملالہ پر حملہ کرنے والے ایک خاص سوچ کے حامل ہیں یہ لوگ خواتین کی تعلیم کے بھی خلاف ہیں۔ملالہ پرحملے کے مرکزی ملزم عطااللہ کی منگیتر سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے افغان صدر حامد کرزئی سے مولوی فضل اللہ کی گرفتاری کا نہ صرف مطالبہ کیا ہے بلکہ اس سلسلے میں ایک خط بھی لکھا ہے تاہم افغان حکومت نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے اب وہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مل کر کارروائیاں کررہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویودیتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاقے میں کارروائی سے پہلے کئی عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے اگر امریکی حکومت اپنی قوم کے مفاد اور مرضی کے مطابق فیصلہ کرتی ہے تو پاکستان میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا سول اورعسکری قیادت باہمی مشاورت کے بعد شمالی وزیرستان میں کسی بھی قسم کی کارروائی سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
رحمان ملک نے کہا کہ ملالہ پر حملہ کرنے والے ایک خاص سوچ کے حامل ہیں یہ لوگ خواتین کی تعلیم کے بھی خلاف ہیں۔ملالہ پرحملے کے مرکزی ملزم عطااللہ کی منگیتر سمیت کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے افغان صدر حامد کرزئی سے مولوی فضل اللہ کی گرفتاری کا نہ صرف مطالبہ کیا ہے بلکہ اس سلسلے میں ایک خط بھی لکھا ہے تاہم افغان حکومت نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے اب وہ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ مل کر کارروائیاں کررہے ہیں۔