پاکستان سے جانیوالے متعدد کنٹینرقندھارکابل شاہراہ پرنذرآتش

12 آئل ٹینکراور8کنٹینرجلائے گئے،عینی شاہدین،8گاڑیاں تباہ ہوئیں،حکومتی ذرائع

12 آئل ٹینکراور8کنٹینرجلائے گئے،عینی شاہدین،8گاڑیاں تباہ ہوئیں،حکومتی ذرائع۔ فوٹو/ایکسپریس

پاکستان سے افغانستان جانے والے متعدد کنٹینروں کو شدت پسندوں نے قندھار،کابل شاہراہ پر جلادیا۔وہ گزشتہ روز چمن کے راستے افغانستان میں داخل ہوئے تھے تاہم طالبان نے کابل پہنچنے سے قبل چار مقامات پر حملے کرکے نذرآتش کردیا،مزاحمت پر نجی سکیورٹی کمپنی کاگارڈ ہلاک جبکہ4 زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے میں12 آئل ٹینکراور8کنٹینر جلائے گئے۔ حکومتی ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے تباہ شدہ گاڑیوں کی تعداد 8 بتائی ہے۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیاکوپیغام میں کہا کہ آئندہ بھی ایسے حملے جاری رہیں گے،نیٹوسپلائی لانے والے ڈرائیور کسی نقصان کے ذمہ دار خودہوں گے۔انھوں نے دعوی کیا کہ مزاحمت کاروں نے نیٹو سپلائی کی25گاڑیاں تباہ کیں۔ قندھار میں ڈنڈ علاقے کے ضلعی سربراہ حمیداللہ نازک نے طالبان کی دھمکی کے بعد استعفی دے دیا۔


سپین بولدک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں3 افغان ہلاک ہو گئے۔ جنوبی افغانستان میں شدت پسندوں کے حملے میں مزید2 اتحادی فوجی ہلاک ہوگئے۔آئی این پی کے مطابق چمن سرحد کے ذریعے افغانستان جانے والے8 نیٹو کنٹینروں میں سے ایک سپن بولدک پہنچ گیا،7 کوافغان فورسز نے کاغذات مکمل نہ ہونے پرواپس بھیج دیاجبکہ40 کنٹینرز سرحدٹرمینل پرکھڑے ہیں۔ادھر نیٹو فوجیوں کے لئے کراچی سے تیل لے کر جانے والے آئل ٹینکروں کی روانگی تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق اس کا سبب راستے میں سیکورٹی چیک پوسٹ کا قائم نہ ہونا ہے۔مزیدبراں آئل ٹینکروں کوتیل کمپنوں کی طرف سے تیل کی فراہمی بھی تاحال نہیں ہوئی۔جنرل سیکرٹری آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اس وقت تک تیل لے کر نہیں جائیں گے جب تک واجبات ادا نہیں ہو جاتے نیزسیکورٹی خدشات دورکئے جائیں اور آئل ٹینکروں کی مرمت کے لیے رقم دی جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story