شادی میں جانا ہے سج دھج کے
مگر ضروری ہے کہ خوشیوں کا عکس چہرے سے جھلکے
SIALKOT:
شادی بیاہ کی تقریب خوشیوں کا دوسرا نام ہے، چاہے وہ تقریب خاندان کی ہو یا پاس پڑو س کی۔ خواتین اور لڑکیاں ایسے موقع پر بڑی پرجوش دکھائی دیتی ہیں۔
وہ خوشی خوشی شادی کی دعوت قبول کرتی ہیں۔ کئی دن پہلے سے کپڑوں، مصنوعی زیورات اور چپلوں کی میچنگ کا کام شروع ہوجاتا ہے ۔ کیوں کہ ایسے موقع پر خواتین نئے کپڑے نہ پہنیں تو انہیں لگتا ہے کہ ان کی خاندان یا ملنے جُلنے والوں میں ناک کٹ جائے گی۔ کچھ اپنے بچوں کے لیے خریداری میں کئی کئی گھنٹے بازاروں میں صرف کرتی ہیں۔ غرض یہ کہ ایسے موقع پر وہ مثل صادق آتی ہے کہ ''بیگانی شادی میں، عبداﷲ دیوانہ'' مگر کیا کیا جائے، یہی تو ہمارے مشرق میں رشتوں کی خوب صورتی ہے، کہ اپنے پرائے ہر ایک کے غم میں شریک ہونا یا پھر ان کی خوشیوں کے رنگ میں رنگ جانا۔
اپنے پیاروں کی تقریبات میں شرکت کے وقت خوشیوں کا رنگ صرف آپ کے قیمتی لباس سے ظاہر نہ ہو بلکہ آپ کے چہرے پر بھی جھلکتا ہوا نظر آئے۔ کچھ لڑکیاں اور عورتیں اپنی جلد کی شادابی اور چہرے کی خوب صورتی کے لیے بیوٹی پارلرز کا رخ کرتی ہیں، تاکہ تقریب والے دن ان کی شخصیت میں نکھار پیدا ہو، مگر منہگے بیوٹی پارلر اکثر خواتین کی استطاعت سے باہر ہوتے ہیں۔ خصوصاً ہمارے متوسط طبقے کی خواتین اس طرح کی تقریبات میں شرکت سے قبل اپنے چہرے کی خوب صورتی کی بحالی کے لیے گھریلو ٹوٹکے آزماتی ہیں۔ ہاں کچھ رسم پوری کرنے یا اپنے دل کی تسلی و تشفی کے لیے یہ ضرور کرتی ہیں کہ اگر شادی کسی بہت ہی عزیز کی ہے، تو مایوں یا منہدی والے دن کوئی سستا سا پارلر ڈھونڈ لیتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ ایک گھنٹے میں ان کے چہرے کی شادابی لوٹ آئے، جو کہ ظاہر ہے ایک ناممکن بات ہے۔
آرائش ہر عورت کا بنیادی حق ہے۔ اس لیے اس حق کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی خوشیوں میں شرکت سے قبل ہی اپنی جلد کی بہتری کے لیے ایسی ترکیبیں آزمائیں جن کی بنا پر تقریب والے دن آپ کی چھب ہی نرالی ہو۔ آپ کی خوب صورتی آپ کے لباس سے میل کھائے اور لوگ آپ کی جاذب نظر شخصیت کو سراہے بغیر نہ رہ پائیں۔ ارے پریشان مت ہوں! یہ کوئی بہت مشکل عمل نہیں ہے۔ اس کے لیے کہیں آنے جانے کی بھی ضرورت نہیں۔ تقریب سے ایک ہفتہ قبل بس گھر پر رہتے ہوئے ہی کچھ وقت اپنے لیے نکالیے، پھر دیکھیے گا آپ کو اپنا آپ خود ہی اچھا لگنے لگے گا۔ بس خود پر تھوڑی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
موسم سرما کا آغاز ہوا جاتا ہے۔ اپنے چہرے کی جلد کی خشکی دور کرنے کے لیے دہی یا ملائی کا مساج کریں۔ اب نیم گرم پانی سے چہرے کی جلد دھو لیجیے۔
دو چمچے آٹے میں دودھ، ہلدی اور زیتون کے تیل کے چند قطرے ملا کر ابٹن کی طرح چہرے گردن اور ہاتھ پیروں پر ملیں۔ میل کچیل صاف ہوجائے گا۔ مردہ خلیوں سے نجات ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی چہرے کی رنگت دمک اٹھے گی۔
انڈے کا ماسک، چہرے کی جلد کو ٹائٹ کرتا ہے۔ انڈے کی سفیدی کو اچھی طرح سے پھینٹ لیں۔ اس میں چند قطرے لیموں کے اور آدھا چائے کا چمچہ سوکھا دودھ ملا کر دوبارہ پھینٹیں۔ اب چہرے اور گردن پر اچھی طرح سے پھیلا کر لگائیں۔ آمیزہ اچھی طرح سے سوکھ جائے تو پھر دھو کر چہرے پر عرق گلاب لگائیں۔ اس ماسک کے دو فائدے ہیں، ایک تو یہ جلد کو تروتازہ کرتا ہے دوسرا مسامات کی صفائی کا بھی کام کرتا ہے۔
اگر آپ کے چہرے پر جھریاں نمودار ہوگئی ہیں، تو بند گوبھی کے چند پتوں کا رس نکال کر اس میں ایک چمچہ شہد ملائیں۔ اب اس آمیزے کی موٹی تہہ چہرے اور گردن پر لگائیے۔ پندرہ منٹ بعد اسے گیلے کپڑے سے پونچھ دیں۔ کسی تقریب میں میک اپ سے قبل یہ عمل دہرائیے شام کی تقریب میں جب آپ سنگھار کریں گی، تو چہرہ کھل اٹھے گا۔
آنکھوں کی تھکن دور کرنے اور ان کی چمک بڑھانے کے لیے چائے کی پتی اکسیر ہے۔ استعمال شدہ چائے کی پتی میں تھوڑی برف چورا کرکے اسے دو چھوٹے کپڑوں میں باندھ لیں۔ اب آنکھوں کے پپوٹوں پر رکھ کر تھوڑی دیر لیٹ جائیں۔ یہ عمل کئی بار دہرائیں جلد ہی فرق محسوس ہوگا۔ آنکھوں کے گرد گہرے حلقے بھی مدھم پڑجائیں گے۔
ہاتھوں، پیروں اور گردن کی خوب صورتی کے لیے آدھی پیالی دہی میں عرق گلاب اور لیموں کے چند قطرے ملائیں۔ اب اس میں آدھا چمچ زیتون کا تیل ملائیں۔ اس آمیزے سے اچھی طرح سے مساج کریں۔ پھر دھو لیجیے۔ ہفتے میں دو بار یہ عمل دہرانے سے آپ کی جلد ملائم ہوجائے گی۔
تیل کی مالش دوران خون میں اضافہ کرتی ہے۔ نیم گرم تیل سے بالوں کی اچھی طرح سے مالش کریں۔ پھر بال دھو کر کنڈیشنر لگائیے۔ ایک دن چھوڑ کر یہ عمل دہرائیے، بال نرم و ملائم ہوجائیں گے۔ تقریب میں بال اپنی پسند کے مطابق سنواریے۔
تقریب والے دن کسی اچھے فیس واش سے چہرہ دھو لیں۔ خشک کرکے چہرے پر اپنی رنگت سے میل کھاتی ہوئی بیس لگائیں۔ اس کے بعد بلش آن لگائیں کوشش کریں کہ اس کا رنگ نیچرل ہو۔ اب لباس کی مناسبت سے آنکھوں کا میک اپ کریں۔ آج کل گہرے رنگ کے آئی شیڈز کا استعمال ہورہا ہے۔ اب لائنر اور مسکارا لگائیں۔ لائنر کی پتلی تہہ آنکھوں کے کناروں پر لگائیں۔ ہونٹوں پر لپ اسٹک کا استعمال کریں جو اگر نیچرل یا پنک کلر کی ہو تو اچھا ہے۔ ویسے آپ اپنے لباس کی ہم رنگ لپ اسٹک بھی لگا سکتی ہیں۔ آئوٹ لائن سے ہونٹوں کی خوب صورتی اجاگر کریں۔ اپنی پسند کے مطابق بال بنائیں۔ زیورات پہنیں، کوئی ہلکی خوش بو لگائیں۔ اب آپ تقریب میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔
رشتے دار، دوست احباب زندگی کا حصہ ہیں۔ اپنی زندگی کے مسائل ایک طرف رکھ کر ان کی زندگی میں در آنے والی خوشیوں میں ضرور شرکت کریں۔ آپ کا دل خود بھی خوشیوں سے بھر جائے گا۔
شادی بیاہ کی تقریب خوشیوں کا دوسرا نام ہے، چاہے وہ تقریب خاندان کی ہو یا پاس پڑو س کی۔ خواتین اور لڑکیاں ایسے موقع پر بڑی پرجوش دکھائی دیتی ہیں۔
وہ خوشی خوشی شادی کی دعوت قبول کرتی ہیں۔ کئی دن پہلے سے کپڑوں، مصنوعی زیورات اور چپلوں کی میچنگ کا کام شروع ہوجاتا ہے ۔ کیوں کہ ایسے موقع پر خواتین نئے کپڑے نہ پہنیں تو انہیں لگتا ہے کہ ان کی خاندان یا ملنے جُلنے والوں میں ناک کٹ جائے گی۔ کچھ اپنے بچوں کے لیے خریداری میں کئی کئی گھنٹے بازاروں میں صرف کرتی ہیں۔ غرض یہ کہ ایسے موقع پر وہ مثل صادق آتی ہے کہ ''بیگانی شادی میں، عبداﷲ دیوانہ'' مگر کیا کیا جائے، یہی تو ہمارے مشرق میں رشتوں کی خوب صورتی ہے، کہ اپنے پرائے ہر ایک کے غم میں شریک ہونا یا پھر ان کی خوشیوں کے رنگ میں رنگ جانا۔
اپنے پیاروں کی تقریبات میں شرکت کے وقت خوشیوں کا رنگ صرف آپ کے قیمتی لباس سے ظاہر نہ ہو بلکہ آپ کے چہرے پر بھی جھلکتا ہوا نظر آئے۔ کچھ لڑکیاں اور عورتیں اپنی جلد کی شادابی اور چہرے کی خوب صورتی کے لیے بیوٹی پارلرز کا رخ کرتی ہیں، تاکہ تقریب والے دن ان کی شخصیت میں نکھار پیدا ہو، مگر منہگے بیوٹی پارلر اکثر خواتین کی استطاعت سے باہر ہوتے ہیں۔ خصوصاً ہمارے متوسط طبقے کی خواتین اس طرح کی تقریبات میں شرکت سے قبل اپنے چہرے کی خوب صورتی کی بحالی کے لیے گھریلو ٹوٹکے آزماتی ہیں۔ ہاں کچھ رسم پوری کرنے یا اپنے دل کی تسلی و تشفی کے لیے یہ ضرور کرتی ہیں کہ اگر شادی کسی بہت ہی عزیز کی ہے، تو مایوں یا منہدی والے دن کوئی سستا سا پارلر ڈھونڈ لیتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ ایک گھنٹے میں ان کے چہرے کی شادابی لوٹ آئے، جو کہ ظاہر ہے ایک ناممکن بات ہے۔
آرائش ہر عورت کا بنیادی حق ہے۔ اس لیے اس حق کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی خوشیوں میں شرکت سے قبل ہی اپنی جلد کی بہتری کے لیے ایسی ترکیبیں آزمائیں جن کی بنا پر تقریب والے دن آپ کی چھب ہی نرالی ہو۔ آپ کی خوب صورتی آپ کے لباس سے میل کھائے اور لوگ آپ کی جاذب نظر شخصیت کو سراہے بغیر نہ رہ پائیں۔ ارے پریشان مت ہوں! یہ کوئی بہت مشکل عمل نہیں ہے۔ اس کے لیے کہیں آنے جانے کی بھی ضرورت نہیں۔ تقریب سے ایک ہفتہ قبل بس گھر پر رہتے ہوئے ہی کچھ وقت اپنے لیے نکالیے، پھر دیکھیے گا آپ کو اپنا آپ خود ہی اچھا لگنے لگے گا۔ بس خود پر تھوڑی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
موسم سرما کا آغاز ہوا جاتا ہے۔ اپنے چہرے کی جلد کی خشکی دور کرنے کے لیے دہی یا ملائی کا مساج کریں۔ اب نیم گرم پانی سے چہرے کی جلد دھو لیجیے۔
دو چمچے آٹے میں دودھ، ہلدی اور زیتون کے تیل کے چند قطرے ملا کر ابٹن کی طرح چہرے گردن اور ہاتھ پیروں پر ملیں۔ میل کچیل صاف ہوجائے گا۔ مردہ خلیوں سے نجات ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی چہرے کی رنگت دمک اٹھے گی۔
انڈے کا ماسک، چہرے کی جلد کو ٹائٹ کرتا ہے۔ انڈے کی سفیدی کو اچھی طرح سے پھینٹ لیں۔ اس میں چند قطرے لیموں کے اور آدھا چائے کا چمچہ سوکھا دودھ ملا کر دوبارہ پھینٹیں۔ اب چہرے اور گردن پر اچھی طرح سے پھیلا کر لگائیں۔ آمیزہ اچھی طرح سے سوکھ جائے تو پھر دھو کر چہرے پر عرق گلاب لگائیں۔ اس ماسک کے دو فائدے ہیں، ایک تو یہ جلد کو تروتازہ کرتا ہے دوسرا مسامات کی صفائی کا بھی کام کرتا ہے۔
اگر آپ کے چہرے پر جھریاں نمودار ہوگئی ہیں، تو بند گوبھی کے چند پتوں کا رس نکال کر اس میں ایک چمچہ شہد ملائیں۔ اب اس آمیزے کی موٹی تہہ چہرے اور گردن پر لگائیے۔ پندرہ منٹ بعد اسے گیلے کپڑے سے پونچھ دیں۔ کسی تقریب میں میک اپ سے قبل یہ عمل دہرائیے شام کی تقریب میں جب آپ سنگھار کریں گی، تو چہرہ کھل اٹھے گا۔
آنکھوں کی تھکن دور کرنے اور ان کی چمک بڑھانے کے لیے چائے کی پتی اکسیر ہے۔ استعمال شدہ چائے کی پتی میں تھوڑی برف چورا کرکے اسے دو چھوٹے کپڑوں میں باندھ لیں۔ اب آنکھوں کے پپوٹوں پر رکھ کر تھوڑی دیر لیٹ جائیں۔ یہ عمل کئی بار دہرائیں جلد ہی فرق محسوس ہوگا۔ آنکھوں کے گرد گہرے حلقے بھی مدھم پڑجائیں گے۔
ہاتھوں، پیروں اور گردن کی خوب صورتی کے لیے آدھی پیالی دہی میں عرق گلاب اور لیموں کے چند قطرے ملائیں۔ اب اس میں آدھا چمچ زیتون کا تیل ملائیں۔ اس آمیزے سے اچھی طرح سے مساج کریں۔ پھر دھو لیجیے۔ ہفتے میں دو بار یہ عمل دہرانے سے آپ کی جلد ملائم ہوجائے گی۔
تیل کی مالش دوران خون میں اضافہ کرتی ہے۔ نیم گرم تیل سے بالوں کی اچھی طرح سے مالش کریں۔ پھر بال دھو کر کنڈیشنر لگائیے۔ ایک دن چھوڑ کر یہ عمل دہرائیے، بال نرم و ملائم ہوجائیں گے۔ تقریب میں بال اپنی پسند کے مطابق سنواریے۔
تقریب والے دن کسی اچھے فیس واش سے چہرہ دھو لیں۔ خشک کرکے چہرے پر اپنی رنگت سے میل کھاتی ہوئی بیس لگائیں۔ اس کے بعد بلش آن لگائیں کوشش کریں کہ اس کا رنگ نیچرل ہو۔ اب لباس کی مناسبت سے آنکھوں کا میک اپ کریں۔ آج کل گہرے رنگ کے آئی شیڈز کا استعمال ہورہا ہے۔ اب لائنر اور مسکارا لگائیں۔ لائنر کی پتلی تہہ آنکھوں کے کناروں پر لگائیں۔ ہونٹوں پر لپ اسٹک کا استعمال کریں جو اگر نیچرل یا پنک کلر کی ہو تو اچھا ہے۔ ویسے آپ اپنے لباس کی ہم رنگ لپ اسٹک بھی لگا سکتی ہیں۔ آئوٹ لائن سے ہونٹوں کی خوب صورتی اجاگر کریں۔ اپنی پسند کے مطابق بال بنائیں۔ زیورات پہنیں، کوئی ہلکی خوش بو لگائیں۔ اب آپ تقریب میں شرکت کے لیے تیار ہیں۔
رشتے دار، دوست احباب زندگی کا حصہ ہیں۔ اپنی زندگی کے مسائل ایک طرف رکھ کر ان کی زندگی میں در آنے والی خوشیوں میں ضرور شرکت کریں۔ آپ کا دل خود بھی خوشیوں سے بھر جائے گا۔