پاکستان سے متعلق 2012 میں ہونے والی خوفناک پیش گوئیاں غلط ثابت کردیں اسحاق ڈار

پاکستان سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ملک بن چکا،چین کے بعد سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے،وزیرخزانہ

پاکستان سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ملک بن چکا،چین کے بعد سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے،وزیرخزانہ، فوٹو؛ پی پی آئی

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بہت سے ملک اور کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہیں جب کہ پاکستان سے متعلق 2012 میں کی جانے والی خوفناک پیش گوئیاں غلط ثابت کردیں۔



لاہور، کراچی اور اسلام آباد اسٹاک ایکسچینج کے انضمام سے قائم کی گئی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا خواب پورا ہونے میں 15 سال لگے جب کہ ملک کو اس کی اشد ضرورت تھی، معیشت کی مضبوطی کے لئے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے، مستقبل کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے قانون سازی کی جارہی ہے اور قانون سازی سے متعلق حکومت کا وژن واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، خوشحال، خودمختار اور باوقار پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں اور ایک دن ایسا کرکے دکھائیں گے اور یہ سفر کم سے کم مدت میں طے کرنا چاہتے ہیں، ہم نے مسلسل محنت کے ذریعے اپنے اہداف کم مدت میں حاصل کیے لیکن منزل کے حصول کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا ہے، معیشت کی بحالی کے لیے واضح روڈ میپ بنایا ہے۔



وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ یہ وہی پاکستان ہے جس کے بارے میں 2012 اور 2013 میں خوفناک پیش گوئیاں کی جارہی تھیں لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان سے متعلق کی جانے والی پیشگوئیاں غلط ثابت کردیں جب کہ اس وقت پاکستان کے پاس 6 ماہ کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں جس کی ریٹنگ منفی سے مثبت ہوگئی اور جیٹرو کے مطابق پاکستان سرمایہ کاری کے لئے دوسرا پرکشش ملک بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے 22 ممالک نے پاکستان کے معاشی کردار کو سراہا اور اب چین کے بعد سعودی عرب بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، معیشت، توانائی، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری لانے کے لئے حکومت کوشاں ہے، مارچ 2018 میں طلب اور رسد کے فرق کو ختم کرنے کا مقصد حاصل کرلیں گے اور جون 2018 تک سسٹم میں 10 ہزارمیگاواٹ بجلی شامل کردیں گے۔



اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی اہمیت کے حامل منصوبوں پر سیاست نہیں کی جانی چاہیئے،حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے خصوصی توجہ دیئے ہوئے ہے،حکومت نے ملک کے ہرحصے میں اپنی رٹ قائم کی، بلوچستان میں پہلے قومی ترانے نہیں بجائے جاتے تھے اور قومی پرچم نذرآتش کئے جاتے تھے لیکن اب وہاں قومی پرچم لہرائے اور قومی ترانے بجائے جارہے ہیں۔






دوسری جانب پاكستان اسٹاك ایكس چینج (پی ایس ایكس) میں باضابطہ طور پر شیئرز كے كاروباركا آغاز ہوگیا جس میں كاروبار كے پہلے روزكی ابتداء 20پوائنٹس كی تیزی سے مثبت زون میں ہوئی تاہم بعد ازاں ماركیٹ میں گزشتہ ہفتے كے دوران جاری مندی كے آثار غالب آگئے اور مندی كا سلسلہ سیشن كے اختتام تك جاری رہا۔



پیر كو كراچی، لاہور اور اسلام آباد كی اسٹاك ماركیٹوں كے انضمام كے بعد وجود میں ہونے والے پاكستان اسٹاك ایكسچینج میں كاروباری حجم گزشتہ جمعہ كی نسبت 21.77 فیصدكم رہا، ماركیٹ كے مجموعی سرمائے میں 55 ارب 8 کروڑ روپے سے زائد كی كمی ہوئی۔ نئے كاروباری ہفتے كے آغاز پرپاور،كمیونیكیشن، بینكنگ، فیول اور سیمنٹ سیكٹر میں سرمایہ كاروں كی جانب سے كاروباری سرگرمیاں دیكھی گئیں۔



ایك موقع پر انڈیكس 32554 پوائنٹس تك پہنچا لیكن بعد ازاں گزشتہ ہفتے معروف بروكریج ہاؤسز پر ایف آئی اے كے چھاپے كے اثرات ماركیٹ پر نمایاں طورپر دیكھے گئے اور سرمایہ كاروں نے اپنے پاس موجود شیئرز كی فروخت شروع كردی جس كی وجہ سے ایك موقع پر ماركیٹ32300 كی سطح سے نیچے بھی گرگئی تاہم كاروبار كے اختتام پر كے ایس ای100انڈیكس 214.80پوائنٹس كی كمی كے بعد32320.05 پوائنٹس پر بند ہوا۔

Load Next Story