ایف بی آرنے نقدانعام کیلیے ملازمین کی فہرستیں مانگ لیں
ماتحت اداروں کوخطوط ارسال،1تا16گریڈکے ملازمین کوانعام چیف کمشنرزدیں گے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ریونیو اہداف حاصل کرنے والے اور 20 فیصد ریونیوگروتھ برقرار رکھنے والے ملازمین و افسران کو 1 بنیادی تنخواہ بطورانعام دینے کے لیے ماتحت اداروں سے فہرستیں طلب کرلی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے ماتحت اداروں کو مراسلے بھجوائے گئے ہیں جن میں اکتوبرتادسمبر کی سہ ماہی کے دوران 20 فیصد سے زائد گروتھ حاصل کرنے والے فیلڈ فارمشنز سے 1ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر خصوصی انعام کے اہل افسران و ملازمین کی فہرستیں مرتب کر کے ہیڈ کوارٹرز کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ ہدف سے 20 فیصد زائد گروتھ حاصل کرنے والے افسران و ملازمین کو بنیادی تنخواہ کے برابر بونس کی مد میں انعام دینے کی منظوری حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیرصدارت چیف کمشنرز کانفرنس میں دی گئی، کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ جن فیلڈ فارمشنز کی کارکردگی اچھی نہیں ہوگی انہیں تبدیل کردیا جائے گا اور اسی بنیاد پر کانفرنس کے بعد 100سے زائد افسران کو تبدیل کردیا گیا اور جن فیلڈ فارمشنز کی جانب سے اچھی کارکردگی دکھائی گئی ہے اب انہیں انعام دیا جارہا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے ملک بھر کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیوکو لکھے جانے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے سال 2015-16 کی دوسری سہ ماہی میں 20 فیصد ریونیوگروتھ برقرار رکھنے والے افسران کو یونیفائڈ ریوارڈ رولز 2006 کے تحت 1ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر نقد انعام دینے کی منظوری دے دی ہے۔
لیٹرکے مطابق گریڈ 1تا 16 کے ملازمین کے لیے مذکورہ انعامات کی فراہمی ومنظوری کا اختیار متعلقہ چیف کمشنرز کو دیا گیا ہے اور متعلقہ چیف کمشنرز ان اہل ملازمین کی حتمی فہرستیں مرتب کرکے انہیں ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر انعام دیں گے جبکہ گریڈ 17 سے اوپر کے افسران کے لیے الگ الگ 2 فہرستیں تیار کی جائیں گی جن میں 1فہرست گریڈ 17 تا 19کے افسران کی ہو گی اور دوسری گریڈ 20اور 21کے افسران کی ہوگی جن میں افسران کے نام عہدے اورانعام کے لیے تجویز کردہ ان کی بنیادی تنخواہ پر مبنی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
ایسے افسران و ملازمین جن کے خلاف کوئی انضباطی کارروائی یا انکوائری چل رہی ہوگی وہ اس نقد انعام کے لیے اہل نہیں ہونگے ۔ لیٹر میں کہا گیا کہ گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو نقد انعام کے لیے درکار فنڈز کا تخمینہ فہرستیں مرتب کرنے پر سامنے آئے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے ماتحت اداروں کو مراسلے بھجوائے گئے ہیں جن میں اکتوبرتادسمبر کی سہ ماہی کے دوران 20 فیصد سے زائد گروتھ حاصل کرنے والے فیلڈ فارمشنز سے 1ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر خصوصی انعام کے اہل افسران و ملازمین کی فہرستیں مرتب کر کے ہیڈ کوارٹرز کو بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقررہ ہدف سے 20 فیصد زائد گروتھ حاصل کرنے والے افسران و ملازمین کو بنیادی تنخواہ کے برابر بونس کی مد میں انعام دینے کی منظوری حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیرصدارت چیف کمشنرز کانفرنس میں دی گئی، کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ جن فیلڈ فارمشنز کی کارکردگی اچھی نہیں ہوگی انہیں تبدیل کردیا جائے گا اور اسی بنیاد پر کانفرنس کے بعد 100سے زائد افسران کو تبدیل کردیا گیا اور جن فیلڈ فارمشنز کی جانب سے اچھی کارکردگی دکھائی گئی ہے اب انہیں انعام دیا جارہا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے ملک بھر کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیوکو لکھے جانے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے سال 2015-16 کی دوسری سہ ماہی میں 20 فیصد ریونیوگروتھ برقرار رکھنے والے افسران کو یونیفائڈ ریوارڈ رولز 2006 کے تحت 1ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر نقد انعام دینے کی منظوری دے دی ہے۔
لیٹرکے مطابق گریڈ 1تا 16 کے ملازمین کے لیے مذکورہ انعامات کی فراہمی ومنظوری کا اختیار متعلقہ چیف کمشنرز کو دیا گیا ہے اور متعلقہ چیف کمشنرز ان اہل ملازمین کی حتمی فہرستیں مرتب کرکے انہیں ایک ماہ کی بنیادی تنخواہ کے برابر انعام دیں گے جبکہ گریڈ 17 سے اوپر کے افسران کے لیے الگ الگ 2 فہرستیں تیار کی جائیں گی جن میں 1فہرست گریڈ 17 تا 19کے افسران کی ہو گی اور دوسری گریڈ 20اور 21کے افسران کی ہوگی جن میں افسران کے نام عہدے اورانعام کے لیے تجویز کردہ ان کی بنیادی تنخواہ پر مبنی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
ایسے افسران و ملازمین جن کے خلاف کوئی انضباطی کارروائی یا انکوائری چل رہی ہوگی وہ اس نقد انعام کے لیے اہل نہیں ہونگے ۔ لیٹر میں کہا گیا کہ گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو نقد انعام کے لیے درکار فنڈز کا تخمینہ فہرستیں مرتب کرنے پر سامنے آئے گا۔