سندھ حکومت کو10 دن میں محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کومستقل کرنے کا حکم
10روزمیں ملازمین کو مستقل نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، سندھ ہائی کورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو 10 دن میں محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس محمدعلی مظہرکی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جون 2015 میں محکمہ بہبود آبادی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے اور انہیں تنخواہوں کی ادائیگی کے احکامات جاری کئے تھے لیکن کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا گیا اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ مدعاعلیہان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
سماعت کے دوران فاضل جج صاحبان نے عدالتی احکامات کے باجود ملازمین کو مستقل نہ کرنے پرعدالت کا اظہار برہمی کیا تو سیکریٹری بہوبود آبادی نے بتایا کہ ملازمین کو مستقل کرنےکی سمری وزیراعلیٰ کے پاس بھیج دی ہے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ 10 دن میں محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کو مستقل کیا جائے بصورت دیگرچیف سیکرٹری اوردیگرکےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
جسٹس محمدعلی مظہرکی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جون 2015 میں محکمہ بہبود آبادی کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے اور انہیں تنخواہوں کی ادائیگی کے احکامات جاری کئے تھے لیکن کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا گیا اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ مدعاعلیہان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
سماعت کے دوران فاضل جج صاحبان نے عدالتی احکامات کے باجود ملازمین کو مستقل نہ کرنے پرعدالت کا اظہار برہمی کیا تو سیکریٹری بہوبود آبادی نے بتایا کہ ملازمین کو مستقل کرنےکی سمری وزیراعلیٰ کے پاس بھیج دی ہے، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ 10 دن میں محکمہ بہبود آبادی کے ملازمین کو مستقل کیا جائے بصورت دیگرچیف سیکرٹری اوردیگرکےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔