داعش جنونی اور قاتل ہیں انہیں تلاش اور تباہ کرنا ہو گا صدراوباما

داعش کو وہ سبق سکھائیں گے جو اس سے پہلے دوسرے دہشت گردوں کو سکھایا، امریکی صدر

کسی کو شک ہے کہ انصاف کیسے ہوتا ہے تو اسامہ بن لادن سے پوچھ لے، اوباما۔ فوٹو: فائل

امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش جنونی اور انسانیت کے قاتل ہیں انھیں تلاش کر کے ختم اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہو گا۔

براک اوباما کا اپنے آٹھویں اور آخری اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہنا تھا کہ القاعدہ اورداعش امریکی عوام کے لیے براہ راست خطرہ ہیں، ہماری اولین ترجیح امریکی عوام کو تحفظ دینا اوردہشت گردوں کا خاتمہ ہے، امریکا کی خارجہ پالیسی کا محور داعش کے خطرات کے گرد ہونا چاہیئے جس کے لئے کانگریس کو داعش کے خلاف فوجی آپریشن کی منظوری دینا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے امریکا داعش کے خلاف 60 ممالک کے ساتھ اتحاد میں شامل ہے، اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے ٹھکانوں پر 10 ہزار سے زائد حملے کئے، ان حملوں کا مقصد داعش کی قیادت اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہے، امریکا داعش مخالف قوتوں کو اسلحہ اور تربیت فراہم کر رہا ہے، ہمارا اتحاد داعش کی مالی معاونت روکنے اور ان کے پیروکاروں کو تباہ کرنے کے لیے ہے۔


امریکی صدر نے کہا کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ داعش ایک مذہب کی نمائندہ جماعت ہیں، داعش کی جانب سے اپنا تعلق اسلام سے جوڑنا شدت پسند تنظیم کا پروپیگنڈا ہے، دہشت گرد انٹرنیٹ کے ذریعے بھی لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھول رہے ہیں، ایسے دہشت گرد بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں، داعش کی جنگ کو تیسری عالمی جنگ قرار دینے کا دعویٰ بے بنیاد ہے، داعش کو وہ سبق سکھائیں گے جو اس سے پہلے دوسرے دہشت گردوں کو سکھایا۔ انھوں نے کہا کہ وسطی امریکا، افریقا اورایشیا میں بھی عدم استحکام کا خدشہ کئی دہائیوں تک رہے گا جب کہ خطے میں بعض علاقے دہشت گرد گروپوں کے لیے محفوظ ٹھکانے ثابت ہو سکتے ہیں، داعش کے بغیر بھی پاکستان، افغانستان، مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کاخطرہ برقرار رہےگا۔ گوانتا ناموبے جیل بند کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہوں، ہمیں اپنے انصاف کے نظام میں بہتری لانا ہوگی، انسانی حقوق کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیئے، کسی کو شک ہے کہ انصاف کیسے ہوتا ہے تو اسامہ بن لادن سے پوچھ لے، امریکا کو تباہ کرنے کے لئے آنے والوں کا پیچھا کریں گے اور انہتا پسندوں اور تشدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے لائیں گے۔

براک اوباما کا کہنا تھا کہ پچھلے7 برسوں میں امریکا کو بہت سی تبدیلیوں کا سامنا رہا اور ہم نے تمام امریکیوں کی آزادی کے لیے جدوجہد کی، مشکل وقت میں مل کر درست فیصلے کیے، 1 کروڑ40 لاکھ امریکیوں کوملازمت کے مواقع فراہم کئے جب کہ ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد افراد کو صحت کی سہولتیں فراہم کیں، جو کام ادھورے رہ گئے ہیں ان کی تکمیل کے لیے زوردیتا رہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی معیشت کو زوال پزیر کہنے والے غلطی پر ہیں جب کہ ہم پہلے سے زیادہ طاقتوراور بہتر ہو گئے ہیں، آج امریکا دنیا کی طاقتور ترین معیشیت ہے۔
Load Next Story